کیوبا کے نائب وزیر خارجہ ایلیو روڈریگز پرڈومو نے مہر خبر رساں ایجنسی سے گفتگو میں انسانی حقوق کے حوالے سے امریکہ کے دوہرے معیار پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کیوبا کئی سالوں سے انسانی حقوق کے بارے میں امریکی دوہری پالیسی کا شکار ہے۔ 60 سال سے زائد عرصے سے ہم پابندیوں کی زد میں ہیں اور یہ دوہری امریکی پالیسی ہر قسم کے حالات میں برقرار ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ اقوام متحدہ کے رکن کی حیثیت سے کیوبا نے ہمیشہ اقوام متحدہ کے قوانین کی پاسداری کی ہے اور ہمیشہ اس کے میکانزم میں حصہ لیا ہے اور ہم انسانی حقوق کونسل کے رکن ہیں تاہم ہم انسانی حقوق کے نام پر دوہری پالیسی کو مسترد کرتے ہیں اور مختلف ممالک کے خلاف امریکی پالیسیوں کے تحت انسانی حقوق کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کے مخالف ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکیوں کو سب سے پہلے اپنے ملک میں انسانی حقوق کے مسائل کے بارے میں فکر مند ہونا چاہئے۔
کیوبا کے نائب وزیر خارجہ نے ایران کے خلاف امریکی ظالمانہ پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئےکہاکہ کہ کیوبا میں بھی 60 سالوں سے ظالمانہ پابندیاں جاری ہیں اور ہم ایک طول مدت سے ان پابندیوں کا مقابلہ کررہے ہیں۔ چونکہ ہم نے ان پابندیوں کو اپنے پورے وجود کے ساتھ محسوس کیاہے، ایران سمیت کسی بھی ملک پر کسی بھی قسم کی پابندی عائد کرنے کے مخالف ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جانا چاہئے اور کسی بھی طاقتور ملک کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ اختلاف رائے کی بنیاد پر دوسرے ملکوں پر پابندیاں عائد کرے۔ ہم تمام یکطرفہ پن کے رجحان کو تقویت دینے والے اقدامات کو مسترد کرتے ہیں، مخصوصا وہ پابندیاں جو ہمارے ایرانی بھائیوں پر عائد کی گئی ہیں۔
ایران اور کیوبا کے دوطرفہ تعلقات کے بارے میں ایلیو روڈریگز پرڈومو نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان بہت اچھے سیاسی تعلقات ہیں اور مختلف میدانوں میں بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں جبکہ باہمی تجارتی تعلقات کو مزید وسعت دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ اسی طرح صحت کے شعبے میں بھی ہم نے مل کر بہت کام کیے اور ایرانی اور کیوبا کے ادارے مل کر کورونا ویکسین تیار کرنے میں بھی کامیاب ہوئے۔