مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے تہران میں سعودی عرب کے ناظم الامور کو دوسری مرتبہ وزارت خارجہ طلب کرکے منا میں سعودی حکام کی غفلت اور عدم تعاون پرشدید اعتراض کیا ہے سعودی ناظام الامور نے کہا کہ سعودی عرب اس حادثے میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کو شہید سمجھتا ہے۔ سعودی نظم الامور نے کہا کہ سعودی عرب اس حادثے کو ایک عام حادثہ سمجھتا ہے اور اس حادثے کے لئے پہلے سے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئي تھی ۔ مؤثق ذرائع کے مطابق منی کا المناک سانحہ اس وقت پیش آیا جب سعودی عرب کے وزیر دفاع محمد بن سلمان منی سے گزررہے تھے اور اس کی سکیورٹی کے لئے منی کے کئي راستے بند کردیئے گئے جس کی وجہ سے یہ المناک حادثہ پیش آیا ۔ البتہ سعودی عرب کے وزیر صحت نے اس واقعہ کو قضا و قدر قراردے دیا ہے جبکہ بعض سعودی حکام اس واقعہ کا ذمہ دار افریقی حاجیوں کو بتا رہے ہیں۔ عرب ذرائع کے مطابق یہ واقعہ سعودی حکام کی نااہلی کا جیتا جاگتا ثبوت ہے سعودی حکام غیراسلامی،غیر انسانی اور غیر اخلاقی حرکات کے لئےمعروف ہیں سعودی عرب کے بادشاہ سلمان نے ایسے مہنوں میں یمن کے عوام پر جنگ مسلط کررکھی ہے جن میں اللہ تعالی نے جنگ کو حرام قراردیا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 26 ستمبر 2015 - 00:21
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے تہران میں سعودی عرب کے ناظم الامور کو دوسری مرتبہ وزارت خارجہ طلب کرکے منا میں سعودی حکام کی غفلت اور عدم تعاون پرشدید اعتراض کیا ہے سعودی ناظام الامور نے کہا کہ سعودی عرب اس حادثے میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کو شہید سمجھتا ہے۔