مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کے صوبے ہریانہ کے ضلع سرسا میں سکھوں کی تنظیم ڈیرا سچا سودا کے پیروکاروں اور سکھوں کے دوسرے گرپوں کے درمیان جھڑپ کے بعد علاقے میں کشیدگی ہے۔ حالات کے پیش نظر سرسا کے منڈی ڈبوالی میں غیرمعینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا گيا ہے۔ جمعہ کو ڈیرا سچا سودا کے پیروکاروں اور سکھوں کے درمیان سرسا کے منڈی ڈبوالی میں جھڑپیں ہوئی تھیں جس میں ایک شخص ہلاک ہوگیا تھا۔ پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے شخص کا نام مندار سنگھ تھا اور اس کی موت سر پر چوٹ لگنے سے ہوئی۔ اس واقعہ کے بعد جمعہ کی رات بعض علاقوں میں دونوں فریقین نے ایک دوسرے کے املاک کو نقصان پہنچایا اور پندرہ دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ کشیدگی بڑھنے کے سبب حالات پر قابو پانے کے لیے ضلعی حکام نے فوج کے ساتھ ساتھ نیم فوجی دستوں کا مطالبہ کیا ہے۔ سرسا میں واقع ڈیرا سچا سودا کے رہنما بابا رام رحیم گرمیت سنگھ گزشتہ برس اس وقت تنازعہ کا شکار ہوئے تھے جب بعض اخباروں نے ان کی تصویریں سکھوں کے دسویں گرو(امام) گرو گوبند سنگھ کے پیراہن ميں شائع کی تھی۔ سکھوں نے اس کی مخالفت کی تھی اور اسے مذہبی جذبات مجروح ہونے والا قرار دیا تھا اور ہریانہ اور پنجاب میں کئی مقاموں پر پرتشدد واقعات رونما ہوئے۔
آپ کا تبصرہ