مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مسکراہٹوں کے ساتھ ریسکیو کیے گئے افراد کا ہیرو کے طور پر خیر مقدم کیا گیا، جب انہیں57 میٹر سٹیل پائپ کے ذریعے خصوصی طور پر پہیوں سے لیس اسٹریچرز پر نکالا گیا، جہاں ان کے اہل خانہ کی جانب سے گلے لگانے سے قبل ریاستی حکام نے ان کا استقبال کیا۔
جب یہ خبر پھیل گئی کہ ہمالیائی ریاست اتراکھنڈ میں زیر تعمیر سرنگ سے تمام افراد کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا ہے، تو باہر موجود افراد نے خوشی کا اظہار کیا۔
باہر موجود رشتہ داروں نے جشن منایا، جبکہ ملبہ گرنے اور متعدد بار ڈرلنگ مشینوں کے ٹوٹنے سے مزدوروں تک پہنچنے کی امیدوں کو بار بار دھچکا لگا تھا۔
سرنگ میں پھنسنے والے صبیح احمد کے بڑے بھائی نیئر احمد نے بتایا کہ ہم خدا اور ریسیکو اہلکاروں کے شکر گزا ہیں، جنہوں نے بہت محنت کرکے انہیں بچایا۔
آپ کا تبصرہ