مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کے بعد لاطینی امریکی ملک گوئٹے مالا نے بھی اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق گوئٹے مالا کے صدر جمی موریلس نے اسرائیل میں موجود اپنے سفارتخانے کوبیت المقدس منتقل کرنے کاحکم دیا ہے۔ جمی موریلس نے فیس بک پوسٹ پر کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے بات کرنے کے بعد کیا ہے۔اپنے بیان میں صدر موریلس نے کہا کہ گوئٹے مالا اسرائیل کا دیرینہ دوست ہے، انہوں نے متعلقہ حکام سے کہا ہے کہ وہ گوئٹے مالا کا سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کے لیے ضروری اقدامات عمل میں لائیں۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے قرارداد منظور کی تھی جس میں امریکا سے کہا گیا تھا کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس یا مشرقی یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان واپس لے۔ اس قرارداد کے حق میں 128 ممالک نے ووٹ دیا، 35 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا جب کہ 9 نے اس قرار داد کی مخالفت کی۔ قرارداد کی مخالفت کرنے والے ملکوں میں گوئٹے مالا بھی تھا۔
امریکہ کے بعد لاطینی امریکی ملک گوئٹے مالا نے بھی اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
News ID 1877601
آپ کا تبصرہ