مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس ترحیم، رہبر معظم انقلاب اسلامی کی موجودگي میں منعقد ہوئی جس میں مرحوم آیت اللہ مہدوی کنی کے اہلخانہ، پسماندگان، شاگردوں، تینوں قوا کے سربراہان، علماء ، فضلاء ، ملک کے اعلی سول اور فوجی حکام اور عوام کے مختلف طبقات نے شرکت کی۔
مجلس عزا میں قاریوں نے قرآن مجید کی آیات کی تلاوت کا شرف حاصل کیا اور اس کے بعد ذاکرین اہلبیت علیھم السلام نے سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام اور مرحوم آیت اللہ مہدوی کنی کی رحلت کے بارے میں مرثیہ اور نوحہ خوانی کی۔
مجلس ترحیم میں حجۃ الاسلام والمسلمین علم الہدی نے اپنے خطاب میں آیت اللہ مہدوی کنی کے اخلاقی اور باطنی فضائل و کمالات ، صحیح رفتار ، مؤقف اور استقامت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: مختلف واقعات ،حوادث ور انقلاب کے میدانوں میں انھوں نےہمیشہ ثابت قدم رہ کر انقلاب اور ولایت کا دفاع کیا ۔
حجۃ الاسلام والمسلمین علم الہدی نے آیت اللہ مہدوی کنی کی بصیرت کو دینی اور الہی احکام کے مطابق قراردیتے ہوئے کہا: اس عظیم شخصیت نے ایک لائق استاد کے عنوان سے اپنی زندگی سیاسی، علمی اور یونیورسٹی کے میدانوں میں صحیح اسلامی بصیرت کے فروغ میں صرف کی۔
حجۃ الاسلام والمسلمین علم الہدی نے دقیق تقوی، کامل اخلاص اور نفسانی خواہشات کے نہ ہونے کو آیت اللہ مہدوی کنی کی تین اہم خصوصیات قراردیتے ہوئے کہا: انھوں نے اپنی زندگی کے مختلف مراحل میں انقلابی تحریک کے دوران اور شاہی طاغوتی حکومت کی جیلوں سے لیکر وزیر اعظم کے عہدے تک اور انقلاب کے بعد مختلف حکومتی عہدوں کو ایک ذمہ داری اور خدمت کے عنوان سے دیکھا اور انقلاب کے دوران وہ ہمیشہ امام خمینی (رہ) اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کے قابل اعتماد ، فداکار اور وفادار ساتھی رہے۔
آپ کا تبصرہ