مہرخبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغان امن کونسل نے کہا ہے کہ قطر میں طالبان کے دفتر سے جھنڈا اتارنے اور طالبان کے نام کی تختی ہٹانا کافی نہیں ہے اور طالبان کے بیانات بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔امن کونسل کے رکن اسماعیل قیسیمارنے کہا کہ مذاکرات کاروں کو طالبان کے اس بیان پر اعتراض ہے جو انھوں نے دفتر کھولنے کے بعد دیا تھا۔ اس بیان میں کہا گیا تھا کہ وہ بیرونی اداروں، مثلاً اقوامِ متحدہ سے بھی رابطہ کریں گے۔قیسیمار کے مطابق دوحہ میں طالبان کے دفتر کا افتتاح اس طرح ہوا جیسے وہ ان کا خارجی امور کا دفتر ہو اور بیرونی دنیا سے رابطے کے لیے اس کا قیام کیا گيا ہے۔افغانستان کے صدر حامد کرزئی کا مؤقف ہے کہ ان کی حکومت اس وقت تک طالبان شدت پسندوں کے ساتھ امن مذاکرات میں شامل نہیں ہوگی جب تک بات چیت کا عمل افغان قیادت میں نہیں ہوتا۔ ذرائع کے مطابق افغان صدر امریکہ اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات سے خوش نہیں ہیں۔
مہر نیوز/20 جون /2013ء: افغان امن کونسل نے کہا ہے کہ قطر میں طالبان کے دفتر سے جھنڈا اتارنے اور طالبان کے نام کی تختی ہٹانا کافی نہیں ہے اور طالبان کے بیانات بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔
News ID 1823768
آپ کا تبصرہ