مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار نے کہا ہے کہ ایران بھر میں فلسطین اور لبنان کی مقاومت کے لئے عطیہ اور چندہ جمع کرنے کا سلسلہ جوش و خروش کے ساتھ جاری ہے۔ زندگی کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے اپنی بساط کے مطابق چندہ اور عطیہ دے رہے ہیں۔
اس مہم میں خواتین دل کھول کر حصہ لے رہی ہیں۔ اپنا سونا اور دیگر جواہرات مقاومت کے لئے عطیہ دے کر خواتین نے ہر اول دستے کا کردار ادا کیا ہے۔
اسی سلسلے میں ایک نوجوان لڑکی نے اپنی ماں کی یادگار سونے کی انگوٹھی کا عطیہ دے دیا تاکہ لبنانی مقاومت کی امداد ہوسکے۔
ماں نے اپنی بیٹی فاطمہ کو سونے کی انگوٹھی اس نیت سے دی تھی کہ بڑی ہوکر مشکل وقت میں اس کے کام آئے لیکن فاطمہ نے لبنانی مقاومت کو عطیہ دینے کے لئے انگوٹھی سکول میں منتظمین کے حوالے کردی۔
فاطمہ نے ایک دفعہ بھی اس انگوٹھی کو نہیں پہنا تھا۔ جب اسکول میں عطیہ دینے کے لئے اپنے ساتھ لائی تو اس وقت بھی آخری مرتبہ پہنے بغیر عطیہ دے دی۔