ایرانی صدر پزشکیان نے حزب اللہ کے سرکردہ رہنما کی شہادت پر اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ شہید صفی الدین نے مکتب عاشورا سے درس لیتے ہوئے اپنی زندگی فلسطینی اور لبنانی عوام کے دفاع اور صہیونی حکومت کے خلاف جہاد میں گزاری۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے حزب اللہ لبنان کے اعلی رہنما سید ہاشم صفی الدین کی شہادت پر اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ شہید صفی الدین نے مکتب عاشورا کے حقیقی پیروکار کی حیثیت سے اپنی پوری زندگی فلسطینی اور لبنانی عوام کے دفاع میں گزاری اور راہ خدا میں جہاد کی اعلی مثال پیش کی۔

صدر پزشکیان نے مزید کہا کہ سید ہاشم صفی الدین کی شہادت اگرچہ مقاومتی محاذ، لبنان کے عوام اور دنیا کے تمام حریت پسندوں کے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔ لیکن اس سے صہیونی غاصبوں کے خلاف مزاحمت اور مجاہدت کا ایک نیا باب ضرور کھل جائے گا۔ مکتب عاشورہ سے متاثر اس عظیم انسان نے اپنی پوری زندگی فلسطین اور لبنان کے مظلوموں کے دفاع اور مزاحمتی محاذ کو مضبوط کرنے کے لیے وقف کردی اور اسلام اور اسلام کی راہ میں جدوجہد اور مزاحمت کے شاندار کارنامے انجام دیے۔

انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت نے شہید سید حسن نصر اللہ کے بعد اس عظیم مجاہد کو بزدلانہ طریقے سے شہید کرکے اس تحریک کی قیادت اور سمت میں خلل ڈالنے کی کوشش کی لیکن اللہ کا شکر ہے مزاحمت کا شجرہ طیبہ مزید تناور ہوگا۔ آج حزب اللہ پہلے سے زیادہ مضبوط اور طاقتور ہے اور صہیونی حکومت پر کاری ضرب لگاتے ہوئے اپنے اہداف کی جانب گامزن ہے۔

صدر پزشکیان نے اس مجاہد عالم کی شہادت پر رہبر معظم، شہید کے لواحقین، لبنان اور فلسطین کے عوام، شہید کے مقاومتی ساتھیوں اور دنیا کے تمام حریت پسندوں کو تعزیت پیش کی اور کہا کہ بلاشبہ جب تک فلسطین اور لبنان کے مظلوم عوام کے خلاف ظلم اور ان کی سرزمین پر صہیونی غاصبانہ قبضہ جاری رہے گا، غاصب صیہونیوں کے خلاف مزاحمت اور جہاد روز بروز مضبوط ہوتا جائے گا۔