ایرانی وزیرخارجہ نے اقوام متحدہ کے سربراہ سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت ایران کے خلاف کسی قسم کی مہم جوئی کرے تو پشیمان کنندہ جواب دیا جائے گا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتریش سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے مشرق وسطی کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے کہا کہ غزہ اور لبنان پر صہیونی حکومت کے حملوں کی وجہ سے انسانی بحران پیش آسکتا ہے۔ اقوام متحدہ سمیت عالمی ادارے صہیونی جنایات کی روک تھام کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

عراقچی نے خطے میں امن و امان کے قیام میں ایران کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران صلح اور امن کی ہر کوشش کا خیر مقدم کرتا ہے البتہ صہیونی حکومت کسی قسم کی مہم جوئی یا شرارت کرے تو ایسا جواب دیا جائے گا جس سے صہیونی حکومت کو پچھتانا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ خطے کے بحران اور نامساعد حالات کی تمام تر ذمہ داری صہیونی حکومت اور اس کے حامی امریکہ پر عائد ہوتی ہے۔

گفتگو کے دوران اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ لبنان اور غزہ پر اسرائیلی جارحیت روکنے کے لئے سیاسی اور سفارتی کوششوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے غزہ اور لبنان میں بے گھر ہونے والوں کی عالمی سطح پر امداد پر بھی زور دیا۔

دونوں رہنماوں نے یمن کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔