مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر ڈاکٹر پزشکیان نے جرمنی کے چانسلر اولاف شولتز کے ساتھ ٹیلفون پر گفتگو کرتے ہوئے باہمی تعلقات اور خطے کے تازہ ترین حالات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
صدر پزشکیان نے جرمنی سمیت دیگر یورپی ممالک کے ساتھ باہمی احترام اور اعتماد پر مبنی تعلقات کا خیر مقدم کیا۔
انہوں نے خطے اور عالمی سلامتی اور امن کو ایران کی پالیسی کا محور قرار دیتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت نے غزہ اور دیگر مقامات پر جارحیت اور بربریت کی انتہا کردی ہے جس کی وجہ سے خطے اور عالمی سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جرمنی جیسے ممالک سے لوگوں کو توقع ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی سے صہیونی حکومت کو روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ ایران بین الاقوامی قوانین کی پیروی کو اپنا فریضہ سمجھتا ہے تاہم کسی ملک کی طرف سے دباو یا تجاوز کی صوت میں بین الاقوامی قوانین کے مطابق اس کو سخت جواب دے گا۔
اس موقع پر جرمن چانسلر نے کہ اکہ مغربی ایشیا میں امن اور سیکورٹی کی بحالی کے لئے غزہ میں فوری جنگ بندی ضروری ہے۔