مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق رائٹرز نے کہا ہے کہ امریکی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی نے یمنی مقاومتی تنظیم انصاراللہ کے مقابلے میں اپنی ناتوانی کا اعلان کردیا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون سے مربوط ادارے ڈیفنس انٹیلی جنس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی قیادت میں تشکیل پانے والے فوجی اتحاد کا ہدف بین الاقوامی کشتیوں کو انصاراللہ کے حملوں سے بچاکر اسرائیلی بندرگاہوں تک پہنچانا تھا تاہم فوجی اتحاد پوری کوشش کے باوجود انصاراللہ کے حملوں کو روکنے میں ناکام ثابت ہوا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی جہازرانی کے لئے انصاراللہ کے خطرے بڑھ گئے ہیں۔ یمنی تنظیم نے حملوں کے ذریعے اب تک 30 بین الاقوامی کمپنیوں کو اپنا راستہ بدلنے پر مجبور کردیا ہے۔ تنظیم نے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں نومبر 2023 سے مارچ 2024 تک 43 کشتیوں پر حملہ کیا ہے۔
امریکی ادارے کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چند روز پہلے صدر جوبائیڈن نے یمن کے مختلف علاقوں پر فضائی حملوں کی اجازت دے دی ہے۔
امریکی معروف مبصر جان مرشمایر نے کہا ہے کہ یمنی انصاراللہ امریکہ کو مشرق وسطی کی دلدل میں پھنسا کر شدید مشکلات ایجاد کرسکتا ہے۔