مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، عالمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کے دوران رکن ممالک کے درمیان گرماگرمی دیکھنے میں آئی۔ 8 ممالک نے ایران کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک عالمی ادارے کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کررہے ہیں۔
چین، روس، بیلاروس، نکاراگوئے، شام، زمبابوے، وینزویلا اور ایران نے مشترکہ بیان میں کہا کہ مغربی ممالک نے ایران اور عالمی ادارے کے درمیان حالیہ دنوں میں ہونے والے معاملات کو مدنظر رکھے بغیر قرارداد پیش کی ہے۔
ان ممالک نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ایرانی صدر رئیسی اور وزیرخارجہ عبداللہیان کی فضائی حادثے میں شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہیں۔ فرانس، برطانیہ اور جرمنی کی جانب سے پیش کردہ قرارداد سفارتی آداب کے خلاف ہے کیونکہ ایران حال میں صدر اور وزیرخارجہ کی شہادت کے بعد سوگ کے عالم سے نکل آیا ہے۔ ان حالات میں سیاسی مقاصد کے تحت ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں حساس موضوع کو چھیڑنا تعمیری اقدام نہیں ہے۔
ہم ایران کی طرف سے این پی ٹی کے تحت ایٹمی عدم پھیلاو معاہدے کو یاد دلاتے ہیں۔ اس حوالے سے عالمی ادارے کے سربراہ رفائیل گروسی نے حال ہی میں تہران کا دورہ کیا اور ایرانی حکام کے ساتھ باہمی تعاون کے حوالے سے تعمیری مذاکرات ہوئے ہیں۔ گروسی کے دورہ تہران کے دوران فریقین نے مارچ 2023 میں ہونے والے معاہدے پر عملدرامد اور پہلے سے زیادہ تعاون پر اتفاق کیا تھا۔ اس حساس موقع پر فرانس، برطانیہ اور جرمنی کی طرف سے قرارداد پیش کرنے سے برعکس نتیجہ برامد ہوسکتا ہے۔
قرارداد پیش کرنے والوں نے ایران اور ایجنسی کے درمیان تعاون اور پیشرفت کا سلسلہ اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش کی اور فریقین کے درمیان تعاون میں مختصر مدت کے فاصلے سے غلط استفادہ کیا ہے جس سے عالمی ایجنسی کے نظام میں ناخوشگوار واقعہ رونما ہوگا۔
ہم تاکید کرتے ہیں کہ بورڈ آف گورنرز کی اولین ترجیح ایران اور ادارے کے درمیان تعمیری گفتگو اور تعاون کی حمایت ہونی چاہئے۔ ماضی کے تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ دباو اور دھونس دھمکی کبھی مسئلے کے حل میں معاون ثابت نہیں ہوئی ہے بلکہ معاملے کو مزید پیچیدہ کردیا ہے۔ قرارداد پیش کرنے والوں کے رویے سے دنیا کو غلط پیغام ملے گا کہ ادارے کے بورڈ آف گورنرز میں فیصلہ سازی کے لئے سادہ اکثریت کافی ہے۔ قرارداد کو منظور کرنا ایک غلطی ہوگی۔
ہم مدمقابل سے اپیل کرتے ہیں کہ سیاسی اقدامات کو ترک کریں اور ایران کے ایٹمی معاملے کو معقول اور تعمیری انداز میں آگے بڑھائیں۔ اس کے لئے عالمی ایجنسی اور ایران کو مطلوبہ وقت اور ماحول فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم رکن ممالک سے اپیل کرتے ہیں کہ اس سلسلے میں مثبت کردار ادا کریں اور مسئلے کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی کوششوں کو ناکام بنائیں۔ ہمیں چاہئے کہ مقابلے کی فضا کے بجائے تعاون کو فروغ دیں لہذا رکن ممالک سے اپیل کرتے ہیں کہ قرارداد کی حمایت نہ کریں۔