مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، قم میں شہید صدر رئیسی اور ان کے ساتھی شہداء کی باشکوہ تشییع جنازہ ہوئی جس میں زندگی کے مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والوں نے شرکت کی اور شہداء کے ساتھ اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔
منگل کی صبح 9 بجے تبریز میں تشییع کے بعد شہداء کے جنازوں کو تہران کے راستے قم لایا گیا جہاں سہ پہر پانچ بجے حرم حضرت معصومہ کے حرم سے مسجد جمکران تک تشییع کی گئی۔
شہداء کے جنازوں کے پہنچنے سے کئی گھنٹے پہلے ہی معلم اسکوائر پر لوگ بڑی تعداد میں جمع ہونا شروع ہوگئے تھے۔
حرم حضرت معصومہ میں نماز ظہرین کے بعد نمازیوں نے شہید صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے غم میں آنسو بہائے اور عزاداری کی۔
شہداء کو حرم مطہر کا طواف کرایا گیا۔ اس موقع پر عوام کے جم غفیر نے شہداء کا استقبال کیا۔ حرم کے طواف کے بعد شہداء کے جنازوں کو تشییع کے لئے شاہراہ پیامبر اعظم لے جایا گیا جہاں دسیوں ہزار عقیدت مند شہداء کے منتظر تھے۔
شہید صدر رئیسی کے جنازے کا جلوس عوام کے جمع غفیر کے ساتھ مسجد جمکران کی طرف رواں دواں
تشییع جنازہ کے دوران ہر آنکھ اشکبار تھی اور عوام نوحہ خوانی اور سینہ زنی کررہے تھے۔ لوگوں نے ہاتھوں میں شہید صدر رئیسی اور دیگر شہداء کی تصاویر اٹھارکھی تھیں۔
تشییع جنازہ میں وزیرداخلہ سمیت حکومت اور فوج کے اعلی عہدیدار شریک تھے۔
صوبائی انتظامیہ نے آج قم میں کے سرکاری اداروں میں دوپہر 12 بجے سے تعطیل کا اعلان کیا تھا۔
تصاویر