مہر خبررساں ایجنسی، سیاسی ڈیسک: صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کو ملک کے شمال مغربی صوبے مشرقی آذربائیجان کے علاقے ورزقان میں حادثہ پیش آیا۔
وہ آذربائیجان کے سرحدی علاقے میں ڈیم منصوبے کے افتتاح کے بعد ایران کے شمال مغرب میں تبریز جا رہے تھے۔
سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ہیلی کاپٹر کو دور دراز اور پہاڑی علاقوں میں "کریش لینڈنگ" کا سامنا کرنا پڑا جب کہ شدید دھند اور تیز بارش کی وجہ سے تلاش کی کوششوں میں تیزی نہیں لائی جاسکی، تاہم سوموار کو حکام نے حادثے کی جگہ تلاش کی اور اعلان کیا کہ رئیسی اور ہیلی کاپٹر میں سوار دیگر افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان،رہبر معظم انقلاب کے نمائندے محمد علی آل ہاشم، مشرقی آذربائیجان کے گورنر ملک رحمتی اور رئیسی کی محافظ ٹیم کے سربراہ مہدی موسوی بھی سوار تھے۔
سید ابراہیم رئیسی 1960 میں ایران کے دوسرے بڑے بڑے شہر مشہد میں پیدا ہوئے۔
انہوں نے 15 سال کی عمر میں دینی تعلیم کے حصول کے لئے مقدس شہر قم کا رخ کیا۔
وہ 25 سال کی عمر میں تہران میں ڈپٹی پراسیکیوٹر بن گئی۔
1979 میں اسلامی انقلاب کے بعد انہوں نے عدلیہ میں شمولیت اختیار کی اور کئی شہروں میں بطور پراسیکیوٹر خدمات انجام دیں۔
رئیسی نے 2004 سے 2014 تک عدلیہ کے پہلے نائب سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔
انہوں نے 2014 سے مارچ 2015 تک ایران کے اٹارنی جنرل کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
مارچ 2016 میں، ابراہیم رئیسی کو رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آستان قدس رضوی کا متولی مقرر کیا۔ اپنے تین سالہ دور میں، انہوں نے امام رضا ع کے روضہ مبارک کے شعبہ خدمات میں توسیع کے لیے اہم اقدامات کیے۔
7 مارچ 2019 کو، رئیسی کو آیت اللہ خامنہ ای کے حکم سے عدلیہ کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ اپنے دورہ سربراہی میں، اس شخصیت نے عدالتی اصلاحات میں اہم پیش رفت کی، معاشی بدعنوانی کو فیصلہ کن طریقے سے نمٹایا اور عدالتی کارکردگی کو بڑھایا۔
رئیسی نے 2021 کے صدارتی انتخابات کے لیے اپنی امیدواری کا اعلان کرتے ہوئے ملک کے انتظامی ڈھانچے میں تبدیلیاں لانے، غربت، بدعنوانی اور امتیازی سلوک کے خلاف لڑنے کے لیے بھر پور عزم کا اظہار کیا۔
جون 2021 کے صدارتی انتخابات میں رئیسی نے 18 ملین سے زیادہ ووٹ حاصل کرکے یران کے 13ویں صدر بن گئے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 30 اگست 2023 کو صدر رئیسی اور ان کی کابینہ سے ملاقات کی۔ جس میں انتظامیہ کے سادہ طرز زندگی، انقلابی ذہنیت، جہادی جذبے اور مختلف انتظامی عہدوں پر نوجوانوں کی بھرتی پر تعریف کی۔
پیر کی صبح جاری کردہ ایک پیغام میں آیت اللہ خامنہ ای نے ایک روز قبل ایران کے صوبہ مشرقی آذربائیجان میں پیش آنے والے واقعے میں صدر رئیسی کی شہادت پر انتہائی دکھ کا اظہار کیا۔
رہبر معظم نے اپنے پیغام میں رئیسی کو ایک محنتی عالم اور مقبول صدر قرار دیا جس نے اپنی زندگی ایران، ملک اور اسلام کی خدمت کے لیے وقف کردی تھی۔
آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ "اس تلخ سانحے میں ایرانی قوم ایک دلسوز اور قابل قدر خدمت گار سے محروم ہوگئی"
انہوں نے کہا کہ صدر رئیسی نے بدخواہوں کی تنقید اور داخلی مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے ایرانی عوام کے لیے اپنی محنت جاری رکھی اور شبانہ روز کام کیا۔
رہبر معظم کے بیان میں مزید کہا گیا کہ اس عظیم شخصیت نے ہمیشہ ملک کو تمام شعبوں میں آگے لے جانے کے لئے بھرپور اقدامات کئے ۔