مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے نے صہیونی حکومت کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔
سعید ایروانی نے سیکورٹی کونسل کے نام ایک خط میں لکھا ہے کہ نسل پرست صہیونی حکومت نے ایران کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کئے ہیں۔ ایران الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہے۔ اسرائیلی الزامات کے برعکس ایران اقوام متحدہ کے منشور کے تحت عالمی قوانین کی رعایت کرتا ہے اور اس نے عالمی اور علاقائی سطح پر امن اور صلح کی کوششوں میں بھرپور کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ صہیونی حکومت نے شام میں ایرانی سفارت خانے پر حملہ کرکے ایرانی خودمختاری کو پامال کیا تھا۔ ایران نے اپنے دفاع کے جائز حق کے تحت صہیونی حکومت کو جواب دیا جو اقوام متحدہ کے منشور کے تحت اس کا جائز ہے۔ ایران نے اس حملے میں سویلین کو نشانہ بنانے سے گریز کیا۔ ایران نے تنہا کاروائی کی اور کوئی مقاومتی گروہ کا اس آپریشن میں حصہ نہیں تھا۔
ایرانی نمائندے نے اپنے خط میں مزید لکھا ہے کہ خطے میں ایران کا کوئی جنگجو گروہ نہیں ہے۔ خطے میں سرگرم مقاومتی تنظیمیں اپنے جائز حق کے لئے سرگرم ہیں۔ ان گروہوں کا ایرانی ایجنٹ ہونے کے الزامات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ صہیونی الزامات کا مقصد اپنے جنگی جرائم سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانا ہے۔
سعید ایروانی نے لکھا ہے کہ صہیونی حکومت کی جانب سے عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی کی فہرست بہت طویل ہے۔ آج بھی صہیونی حکومت ایک بڑا خطرہ شمار ہوتی ہے۔ صہیونی حکومت اپنے جرائم کو چھپانے کے لئے دوسروں پر الزامات کا سہارا لیتی ہے۔ ان اقدامات کے ذریعے اسرائیل غزہ میں اپنے جرائم سے انکار نہیں کرسکتا ہے۔ اس کا واضح ترین نمونہ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی طرف سے جنگ بندی کی قرار داد کو نظرانداز کرنا ہے۔