مہر خبررساں ایجنسی نے صہیونی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے کہا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں جنگ بندی کے لئے مذاکرات جاری ہیں۔
باخبر ذرائع کے مطابق فریقین کے درمیان معاہدے کئی مرحلے پر مشتمل جنگ بندی کے دوران قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے گا۔ اسرائیل ہر صہیونی خاتون فوجی کے بدلے 20 فلسطینی قیدی خواتین کو رہا کرے گا جن کے خلاف تاحال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
صہیونی اخبار یدیعوت احارونوت نے ممکنہ جنگ بندی کے معاہدے کے حوالے سے کہا ہے کہ جنگ بندی 124 دنوں پر مشتمل ہوگی جس میں تین مرحلے ہوں گے۔
پہلے مرحلے میں 40 دنوں کی جنگ بندی کے دوران حماس کے ہاتھوں یرغمال 33 صہیونیوں کے بدلے ایک ہزار فلسطینی قیدی رہا کئے جائیں گے اور غزہ کے شمالی علاقوں سے ہجرت کرنے والوں کو دوبارہ اپنے گھروں میں واپسی کی اجازت دی جائے گی۔
42 دنوں پر مشتمل دوسرے مرحلے میں باقی ماندہ صہیونی فوجی رہا کئے جائیں گے جن کے بدلے فلسطینی قیدیوں کو آزاد کیا جائے گا البتہ ان کی تعداد اور مشخصات واضح نہیں ہیں۔
تیسرا مرحلہ بھی 42 دنوں پر مشتمل ہوگا جس میں دونوں کے درمیان لاشوں کا تبادلہ ہوگا۔ حماس کے پاس موجود اسرائیلی فوجیوں کے لاشوں کے بدلے فلسطینی شہداء کے لاشوں کو واپس لایا جائے گا اور غزہ کی پٹی سے صہیونی فوج انخلاء کرے گی۔
یاد رہے کہ قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے مصری ذرائع ابلاغ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے پیشرفت کا دعوی کررہے ہیں۔