مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوری ایران کی آرمی کے سربراہ میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے اسلامی انقلاب کی 45 ویں سالگرہ کے موقع پر قزوین میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج اس تاریخی واقعے کے رونما ہونے کا دن ہے جس سے عالمی سطح پر تبدیلی شروع ہوگئی۔ انقلاب اسلامی ان حیران کن واقعات میں سے ہے جس نے بین الاقوامی نظام کو بدل دیا اور الحادی افکار کی بنیادوں کو ہلاکررکھ دیا۔
انہوں نے فلسطین کے حالات کے بارے میں کہا کہ فلسطینی جوانوں نے اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کیا ہے کہ صہیونی حکومت کے ساتھ مذاکرات اور معاہدوں کا کوئی فائدہ نہیں ہے اسی لئے تمام تر مشکلات اور پابندیوں کے باوجود پوری طاقت کے ساتھ دشمن کے سامنے کھڑے ہیں۔
جنرل موسوی نے کہا کہ طوفان الاقصی نے صہیونی حکومت کی کمزوریوں کو کھل کر سامنے لایا۔ اگر امریکہ اور مغربی ممالک کی حمایت نہ ہوتی تو اسرائیل اب تک مٹ چکا ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں انسانی حقوق کے بلند و بانگ دعوے کرنے والے مغربی ممالک نےغزہ میں صہیونی فورسز کے جرائم کے سامنے آنکھیں بند کرلی ہیں بلکہ اسرائیل کی مدد کررہے ہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ اقوام متحدہ جیسا عالمی ادارہ بھی غزہ میں صہیونی جارحیت کے سامنے بند باندھنے میں ناکام ہے۔