صہیونی حکومت اور حماس کے درمیان ثالثی کرنے والے قطر نے صہیونی وزیراعظم پر وعدہ خلافی اور ہٹ دھرمی کا الزام لگاتے ہوئے ان کو غزہ میں جنگ بندی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قطر نے صہیونی وزیراعظم نتن یاہو کو غزہ میں جنگ بندی اور حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لئے معاہدے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا ہے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق صہیونی چینل کان نے کہا ہے کہ قطر کے حکام صہیونی وزیراعظم پر علی الاعلان الزام لگارہے ہیں کہ وہ قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کی راہ میں رکاوٹ ایجاد کررہے ہیں۔
قطر کے حکام کے مطابق نتن یاہو صہیونی یرغمالیوں کی باحفاظت رہائی کے بجائے سیاسی مفادات کو ترجیح دے رہے ہیں
قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں قطر پر نتن یاہو کے الزامات کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ صہیونی یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی میں سب سے بڑی رکاوٹ صہیونی وزیراعظم خود ہیں۔ وہ اپنے سیاسی مستقبل کو صہیونی یرغمالیوں کی زندگی پر ترجیح دے رہے ہیں۔