مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، فلسطینی ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ غزہ کے خلاف جارحیت اور حماس کے ہاتھوں بڑی تعداد میں صہیونی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد صہیونی کابینہ اندرونی خلفشار کا شکار ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کابنیہ کے اندر غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے شدید اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔ بعض وزارء فوری جنگ بندی کے حق میں ہیں جبکہ انتہا پسند وزیرداخلہ ایتمار بن گویر نے دھمکی دی ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی گئی تو نتن یاہو کابینہ کو تحلیل کیا جائے گا۔
انہوں نے حماس کے خلاف جنگ روکنے کی صورت میں موجودہ کابینہ سے خارج ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ نتن یاہو نے اب تک بہت غلطیاں کی ہیں۔ مزید غلطی کرنے اور جنگ کو روکنے کی صورت میں موجودہ کابینہ باقی نہیں رہے گی۔ بن گویر نے شدت پسندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شمالی سرحدوں پر حزب اللہ کے ساتھ جنگ ناگزیر ہوچکی ہے۔
یاد رہے کہ صہیونی حکومت 100 دن سے زیادہ غزہ میں حماس کے خلاف کاروائی کے باوجود حماس کو ختم کرنے اور صہیونی یرغمالیوں کو چھڑانے میں کامیاب نہ ہوسکی ہے جس کی وجہ سے اسرائیل کے اندر سے حکومت پر دباو میں اضافہ ہورہا ہے۔