سپاہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف نے کہا کہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی حکومت کے خلاف طوفان الاقصی آپریشن کی منصوبہ بندی مکمل طور پر فلسطینیوں نے کی اور اسے کامیابی سے انجام دیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعرات کے روز شام میں شہید ہونے والے اعلیٰ ایرانی فوجی مشیر بریگیڈیئر جنرل سید رضی موسوی کی تشییع جنازہ کے اجتماع سے خطاب میں جنرل سلامی نے کہا کہ سید رضی موسوی کی شہادت صہیونی حکومت کی شکست اور ناتوانی کا ثبوت ہے اور صیہونی رجیم کا خاتمہ ہی شہید کے قتل کا بدلہ ہوگا۔

انہوں نے شہید رضی کو شہید قاسم سلیمانی کا دیرینہ ساتھی بتاتے ہوئے کہا کہ شہید موسوی نے گذشتہ 45 سالوں کے دوران جہاد کا میدان کبھی نہیں چھوڑا۔

جنرل سلامی نے آپریشن طوفان الاقصی کے بارے میں کہا کہ یہ آپریشن حماس کی طرف سے صیہونی رجیم کے خلاف 7 اکتوبر کو لانچ کیا گیا جس کی منصوبہ سازی اور انجام دہی کا عمل خود فلسطینی مزاحمت کے ذریعے پایہ تکمیل کو پہنچا۔

یہ آپریشن در حقیقت 75 سالوں سے جاری غاصب اسرائیلی رجیم کے مظالم، جنگی جرائم،  فلسطینیوں کا بے دریغ قتل عام اور مسجد اقصی کی بے حرمتی کا ردعمل تھا۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی مزاحمتی گروہ حماس اور جہاد اسلامی غزہ کے اندر ہتھیاروں کی پڑودکشن کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ لہذا مزاحمت ختم نہیں ہوگی بلکہ جسے ختم ہونا ہے وہ جعلی صہیونی رجیم ہے۔

سپاہ پاسداران انقلاب کے سربراہ نے کہا کہ صہیونی حکومت دنیا کے یہودیوں کے لئے پرامن زندگی فراہم کرنے کے قابل نہیں ہے حتی کہ وہ غزہ کے لوگوں کے مقابلے کی سکت نہیں رکھتی۔