فلسطین کے بارے میں ایران کی رائے عامہ کے تازہ ترین اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ ایرانیوں کی اکثریت طوفان الاقصی آپریشن کو خالصتا فلسطینی اقدام سمجھتی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے نیشنل کلچرل آبزرویشن سینٹر کے ڈائریکٹر محمد اصغری نے کہا کہ ایران کی قومی میڈیا آرٹ آرگنائزیشن اور ہنری اور ثقافتی ادارے کے تعاون سے کئے گئے سروے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ایرانی عوام امریکہ اور اسرائیل کو ہی غزہ جنگ کا بنیادی سبب اور عامل سمجھتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس قومی سروے کے نتائج کے مطابق پانچ فیصد سے بھی کم ایرانی عوام کا خیال ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران غزہ کی جنگ کا منصوبہ ساز ہے۔

جب کہ دوسری طرف 50 فیصد سے زیادہ کا خیال ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران مختلف سیاسی، سفارتی، میڈیا اور فوجی تربیت کے فلسطین کی حمایت اور مدد کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ تقریبا 70 فیصد لوگ ایران کو دنیا میں فلسطین کا مرکزی حامی سمجھتے ہیں جب کہ ڈیڑھ فیصد نے کہا ہے کہ وہ غزہ جنگ میں اسرائیل کی جیت کا رجحان رکھتے ہیں، جس سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ ایرانی عوام کی اکثریت صہیونی رجیم سے شدید نفرت کرتی ہے۔

اصغری نے آخر میں کہا کہ اس طرح کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ایرانی عوام مسئلہ فلسطین کو رہبر معظم انقلاب کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، جنہوں نے فرمایا: طوفان الاقصی  آپریشن مکمل طور پر فلسطین کے ذہین، فعال اور شجاع جوانوں کی منصوبہ بندی کا نتیجہ تھا۔
 
رہبر معظم انقلاب کی نگاہ میں طوفان الاقصی کا بنیادی محرک اور سبب امریکہ اور اسرائیل ہیں۔ لہذا اس تباہ کن آپریشن کے محرکات کو قابض صیہونیوں کے غاصبانہ اقدامات میں تلاش کرنا چاہئے۔