مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی روس کے دورے پر ماسکو پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے میزبان ملک کے ہم منصب ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران صدر رئیسی صہیونی حکومت کی جانب سے غزہ پر جارحیت کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی ادارے اپنی اہمیت اور افادیت کھوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں صہیونی بمباری سے ہر دس منٹ میں ایک بچہ شہید ہورہا ہے۔ اس سلسلے کو فوری طور پر بند کرنے کی ضرورت ہے۔
صدر رئیسی نے کہا کہ دنیا میں رائج ظالمانہ نظام اس کی بنیادی وجہ ہے اسی وجہ سے غزہ میں انسانی المیہ درپیش ہے۔ صہیونی حکومت بدترین نسل کشی کررہی ہے۔ اب تک 5 ہزار سے زائد فلسطینی بچے شہید ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور مغربی ممالک صہیونی حکومت کی مسلسل حمایت کررہے ہیں۔ بین الاقوامی ادارے اپنی ذمہ داریاں انجام دینے میں ناکام ہونے کی وجہ سے افادیت کھوچکے ہیں۔
اس موقع پر روسی صدر نے کہا کہ فلسطین کے بارے گفتگو کرنا آج بہت ضروری ہے۔
صدر پوٹن نے ایرانی ہم منصب سے درخواست کی کہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو میرا سلام پہنچائیں کیونکہ وہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے بڑے حامی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ایران کی فضاء سے گزر رہا تھا تو اتر کر صدر رئیسی سے ملاقات کا دل کررہا تھا لیکن بتایا گیا کہ آپ روس کے دورے پر روانہ ہوچکے ہیں۔