مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے کہا: امریکہ اور صیہونی حکومت غزہ میں عارضی جنگ بندی کی خلاف ورزی کے ذمہ دار ہیں۔ صیہونی حکومت نے ثابت کر دیا ہے کہ اس پر کسی طرح بھی بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ تاہم جنگ بندی کی خلاف ورزی اور صہیونی دشمن کے حملوں کے باوجود ہم غزہ میں عارضی جنگ بندی کے لیے بھرپور کوششیں جاری رکھیں گے۔
حمدان نے کہا کہ فلسطین کاز میں اصل رکاٹ صیہونی حکومت کا رویہ ہے جب کہ غاصب رجیم کے قبضے کا خاتمہ ہی مسئلہ فلسطین کا بنیادہ حل ہے۔
ہم جنگ اور صہیونی دشمن کے جرائم کو روکنے کی کسی بھی کوشش کا اس وقت خیرمقدم کرتے ہیں جب وہ فلسطینی قوم کے مفادات کے عین مطابق ہو۔
صیہونی دشمن نے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پوری غزہ کی پٹی پر بمباری کی لیکن مزاحمت اس قاتل رجیم کو شکست دینے میں کامیاب ہوگئی۔
دوسری جانب اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے رکن عزت الرشق نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی رجیم کے غزہ کے خلاف وحشیانہ حملوں کے دوبارہ آغاز کا بھرپور جواب دیں گے۔
الرشق نے مزید کہا کہ صہیونی دشمن عارضی جنگ بندی سے پہلے 50 دنوں کی جنگ میں کچھ حاصل نہیں کرسکا تو وہ جنگ بندی کے بعد بھی کچھ حاصل نہیں کرسکے گا اور اس کی شکست یقینی ہے۔