مہر خبررساں ایجنسی نے عالمی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ غزہ میں قابض اسرائیلی جارحیت 44 ویں روز بھی جاری ہے، بین الاقوامی جنگی قوانین کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے اسرائیلی افواج نے بلاتفریق حملوں میں سویلین رہائشی علاقوں، پناہ گزین کیمپوں، اسکولوں، اسپتالوں اور عبادتگاہوں کو بھی نہ بخشا، تازہ حملوں میں غزہ کی 4 مساجد کو شہید کردیا گیا، 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد13 ہزار ہوگئی ہے۔
غاصب اسرائیلی افواج نے شمالی غزہ کی مسجد القسام، مسجد الخلیفہ، مسجد حیفہ اور مسجد الامین محمد کو شہید کر دیا جبکہ جبالیہ کیمپ کے اقامتی بلاکوں پر بھی گولا باری کی گئی۔
غاصب اسرائیلی فوج نے گزشتہ رات کمال عدوان اسپتال پر بھی بم گرایا تھا جس سے، نومولود بچوں کا آئی سی یو تباہ اور ایک شیرخوار شہید ہوگیا تھا۔
الشفا اسپتال سے 31 نومولود بچوں کو نکال کر جنوبی غزہ میں امارات کے فیلڈ اسپتال پہنچا دیا گیا تاہم 250 سے زیادہ مریض اور 25 ہیلتھ ورکرز اب بھی اسپتال میں محصور ہیں۔
ادھر مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج کی کارروائیاں جاری ہیں، گزشتہ دو روز میں مزید 50 فلسطینی شہید کر دیے گئے۔
دوسری جانب 7 اکتوبر سے اب تک فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے جھڑپوں میں 380 اسرائیلی فوجی مارے جاچکے ہیں جبکہ حزب اللہ کی جانب سے بھی اسرائیلی علاقوں میں گولہ باری اور راکٹ حملے کیے گئے، تازہ حملوں میں اسرائیلی فوجیوں اور گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
غزہ میڈیا آفس کے غزہ پر7 اکتوبرسےجاری اسرائیلی بمباری سے 13ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
غزہ میڈیا آفس کا کہنا ہے کہ شہدا میں 5 ہزار 500 بچے اور 3 ہزار 500 خواتین شامل ہیں جبکہ اسرائیلی بمباری سے زخمی فلسطینیوں کی تعداد 30 ہزار ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے مقبوضہ فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں مزاحمتی تنظیموں کے جنگجوؤں سے لڑائی میں مزید 2 اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان نے غزہ میں زمینی آپریشن کے دوران حماس کے جنگجوؤں کے ہاتھوں مارے جانے والے مزید 2 فوجیوں کے نام جاری کیے۔
غاصب اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق اتوار کو غزہ میں زمینی آپریشن میں فرسٹ لیفٹیننٹ سمیت 2 اہلکار مارے گئے جس کے بعد دو دنوں میں ہلاکتوں کی تعداد 13 ہوگئی ہے جن کی سرکاری طور پر تصدیق کی گئی۔