مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے جنین پر دو روزہ حملے کے دوران غاصب اسرائیلی فوج کی مقاصد کے حصول میں ناکامی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ جنین کی مزاحمت نے صیہونیوں کو سبق سکھایا ہے۔ ایک سخت اور ناقابل فراموش سبق اور اس مہم کے دوران ان کا بہت زیادہ جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق فلسطین انفارمیشن سینٹر نے منگل کی شام اطلاع دی ہے کہ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے جنین سے صیہونیوں کی رسواکن پسپائی پر ردعمل جاری کیا۔
اسماعیل ہنیہ نے جنین میں فلسطینی مجاہدین کی بہادری کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کی شکست اور اس کے جنین کیمپ سے ذلت آمیز فرار نے غاصب صیہونیوں پرطفلسطینی مجاہدین کی متحدہ طاقت طاقت کا رعب جما دیا ہے۔
اس سلسلے میں درج ذیل نکات پر تاکید کرتا ہوں:
سب سے پہلے، میں فخر کے ساتھ جنین کیمپ میں مزاحمت کے بہادر جوانوں اور لڑنے والے باسیوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے مزاحمت کا ساتھ دیا اور دشمن کی جارحیت کا مقابلہ کرتے ہوئے عزت اور عظمت کا ایک نئی داستان رقم کی۔
دوسرا: جنین اور اس کے دلاوروں کی حمایت کے تمام آپشنز میز پر موجود تھے۔
تل ابیب کے خلاف فتح مندانہ کاروائی اور مغربی کنارے میں جو کچھ ہم نے دیکھا، وہ صرف اس حقیقت کی طرف اشارہ تھا کہ تمام مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی معاشرے کے مختلف طبقے جنین کی اس جنگ میں مزاحمت کی حمایت کرتے ہیں۔ دشمن کی جارحیت کا جواب دینے اور غاصبوں کو فلسطینی سرزمین سے بے دخل کرنے کے لیے مزاحمت ان کا اسٹریٹیجک آپشن ہے۔
تیسرا: ہم نے تمام فریقوں کے ذریعے دشمن کو واضح پیغام دیا کہ تمام علاقوں اور میدانوں میں مزاحمت اپنے آپ کو جنین کے معرکے سے باہر نہیں سمجھتی اور غاصب صہیونی دشمن کو اس کیمپ کے خلاف جارحیت کو فوراً روکنا ہوگا۔
چوتھا: جنین کیمپ پر صہیونی دشمن کے وحشیانہ حملے میں متعدد فلسطینیوں کی شہادت اور زخمی ہونے کے باوجود مزاحمت نے دشمن کو ایک سخت اور ناقابل فراموش سبق سکھایا اور اسے بھاری جانی نقصان پہنچایا اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس میں اضافہ ہوگا۔
مزاحمت کی جانب سے دشمن کو پہنچنے والے سنگین جانی و مالی نقصانات نے دشمن پر مزاحمت کی عسکری طاقت واضح کر دی ہے اور آج کے بعد اس غاصب رجیم کو فلسطینی قوم کے خلاف کسی جارحیت سے پہلے اس کے نتائج کے بارے میں سوچنا ہوگا۔
پانچواں: ہم صہیونی دشمن سے کہتے ہیں کہ وہ زمانہ چلا گیا جب وہ فلسطینی قوم پر بغیر کسی قیمت کے ظلم و ستم کرتا تھا لیکن آج اسے اس جارحیت کی قیمتی چکانی ہوگی۔ مغربی کنارے کے بعد اب جنین کی گلیوں میں ہمارے ہیروز مزاحمت اور استقامت کی ناقابل فراموش مثالیں پیش کر رہے ہیں اور ہم ابھی تک سیف القدس آپریشن کو نہیں بھولے جو غاصب صیہونیوں کے خلاف غزہ کی بابرکت سرزمین سے انجام دیا گیا۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق جنین شہر اور کیمپ پر غاصب صیہونی فوج کے دو روزہ حملے کے دوران فلسطینی مجاہدین نے بھرپور مزاحمت کے ذریعے دشمن کو جنین سے مکمل طور پر پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا۔ ان جھڑپوں کے دوران 12 فلسطینی شہید اور کم از کم 100 زخمی ہوئے۔ خبر رساں ذرائع نے جنین میں جارح صہیونی فوج کے بھاری جانی نقصان کی اطلاع دی ہے۔ ان جھڑپوں کے دوران جنین کے دلاوروں کے صیہونی فورسز کی واپسی کے راستے پر نصب کئے گئے دھماکہ خیز مواد کے پھٹنے سے ایک صیہونی فوجی ہلاک ہوگیا ہے ۔