مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی مقاومتی تنظیم حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر محمد باقر قالیباف سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ایرانی پارلیمانی سپیکر نے کہا کہ فلسطینی تنظیموں کا اتحاد بے مثال ہے۔ مقاومت ہی غاصب صہیونیوں سے آزادی کا واحد راستہ ہے۔ شہادت کے جذبے نے فلسطینی جوانوں کو حوصلہ دیا ہے۔ حماس اس وقت مقاومتی نمونہ بن چکی ہے۔ حماس کی کاروائیوں کی وجہ سے اسرائیل مذاکرات پر مجبور ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقاومت ہی عزت اور آزادی کا راستہ ہے۔ تاریخ گواہ ہے جب بھی فلسطینوں نے مذاکرات کے ذریعے امریکہ اور اسرائیل سے بات چیت کی، ان کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس کے برعکس جب بھی مقاومت اور ہمت سے کام لیا دشمن اسرائیل کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا ہے۔
قالیباف نے کہا کہ امت مسلمہ پر امام خمینی کا احسان ہے کہ انہوں نے عالمی استکبار کے خلاف مقاومت اور انقلاب کا راستہ دکھایا۔ اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے فلسطین کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مقاومت نے حالیہ ایام میں حالات کا رخ اپنے حق میں موڑ دیا ہے۔ صہیونی حکومت فلسطینی جوانوں کے عزم کے سامنے ڈھیر ہوچکی ہے۔
اس موقع پر اسماعیل ہنیہ نے امریکہ اور اسرائیل کے مظالم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مقاومت کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ غاصب صہیونی حکومت کو جارحیت سے روکا جائے۔ انہوں نے شہید قاسم سلیمانی کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے فلسطینی تحریک آزادی کے لئے گرانقدر خدمات انجام دیں۔ متعدد مشکلات کے باوجود مقاومت مغربی کنارے اور غزہ سمیت پورے فلسطین میں پھیل چکی ہے۔ غرب اردن اور غزہ میں اس سے پہلے صہیونی حکومت کے خلاف اتنی آمادگی نہیں دیکھی گئی۔