مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ سوڈان میں جاری بحران اور خانہ جنگی پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتھونی گوتریش نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے حالات مخدوش ہیں۔
متحارب گروہوں کی جانب سے نہتے شہریوں پر حملے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ بحرانی حالات اور جنگی ماحول میں انسانی حقوق کی تنظیموں کے لئے امدادی کام جاری رکھنا بہت مشکل ہورہا ہے۔
سوڈان میں 15 اپریل سے مسلح افواج کے سربراہ جنرل البرھان اور پیراملٹری فورسز کے سربراہ جنرل حمیدتی کے درمیان کشیدگی کے باعث خرطوم اور دیگر شہروں میں روزمرہ کی زندگی معطل ہوگئی ہے۔
اب تک کئی مرتبہ جنگ بندی کی کوششوں کے باوجود حالات پر قابو پانے میں کامیابی نہیں مل سکی ہے۔ فریقین کی جانب سے جنگ بندی کے بعد خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق داخلی جنگ کی وجہ سے دس لاکھ سے زائد لوگ بے گھر ہوئے ہیں جبکہ تین لاکھ سے زائد شہری ہمسایہ ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔