مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عبرانی ذرائع ابلاغ میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کے دورہ ایران کی بازگشت سنائی دے رہی ہیں۔ صہیونی میڈیا اس دورے کو سعودی عرب کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی اسرائیلی کوششوں کے لئے ایک دھچکہ قرار دے رہے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہ دورہ تل ابیب کی جانب سے تہران کو خطے میں تنہا کرنے کی سازشوں کی ناکامی قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ تہران اور ریاض کے درمیان تعاون اور اتحاد قائم ہونے سے تہران کے خلاف صہیونی حکومت کی سازشوں کا برعکس نتیجہ نکل رہا ہے۔
المیادین کے مطابق امریکہ میں سعودی سفارتخانے کی جانب سے کئی مرتبہ کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لئے عرب ممالک کے درمیان صلح برقرار کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطین میں ایک مستقل حکومت کے قیام سے مشروط ہے لیکن امریکہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے لئے سرگرم ہے۔
صہیونی ذرائع ابلاغ نے امریکی حکام کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ صدر جوبائیڈن کے مشیر برائے امور مشرق وسطی میک گور نے گذشتہ ہفتے ریاض کا دورہ کرکے سعودی حکام پر اسرائیل سے تعلقات کے حوالے سے دباو ڈالتے ہوئے مذاکرات کئے ہیں۔
یاد رہے کہ سعودی وزیرخارجہ نے دونوں ملکوں کے درمیان طویل کشیدگی کے بعد ہفتے کو تہران کا دورہ کیا تھا۔ تہران میں ایرانی اعلی حکام نے ان کا گرم جوشی کے ساتھ استقبال کیا تھا۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی فضا کو مثبت قرار دیتے ہوئے تہران میں سعودی سفارتخانے کے دوبارہ افتتاح کی خبر دی تھی۔