مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حسین امیر عبداللہیان نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ لاطینی امریکی ملک نکاراگوا، صدر مملکت کے دورے کی دوسری منزل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی اداروں میں ایران اور نکاراگوا کے درمیان سیاسی یکجہتی کے مثبت ریکارڈ کی موجودگی کو بھی دوطرفہ تعاون کی ترقی تک بڑھایا جا سکتا ہے اور یک طرفہ تعلقات کی نفی دونوں ملکوں کی سیاست کا ایک مشترکہ نقطہ ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید لکھا ہے کہ لاطینی امریکی ممالک کی صلاحیتوں کو دیکھنا حکومت کی متوازن خارجہ پالیسی کا حصہ ہے۔