مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امیر علی رضا صباحی فرد نے ائیر ڈیفنس فورسز کے افسران اور جوانوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی میزائل صلاحیتوں کو روکنے کے دشمنوں کے عزائم کبھی بھی کامیاب نہیں ہوں گے، کہا کہ دفاعی علوم کو وسعت دینے کیلئے اس شعبے میں موجود تمام صلاحیتیں خاص طور پر ٹیکنیکل اور انجینئرنگ سائنسز کو بروئے کار لانا نہایت ضروری ہے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایران نئی سائبر ٹیکنالوجیوں کو تیار کرنے کے میدان میں ابھرتی ہوئی طاقتوں میں سے ایک ہے، مزید کہا کہ دیگر ملکوں کی جانب سے درپیش چیلنجوں اور خطرات سے نمٹنے کیلئے ملک کے اہم اداروں اور انفراسٹرکچر خاص طور پر نظامی سسٹم کو مضبوط بنانا ایک لازمی اور ناقابلِ انکار چیز ہے۔
ایرانی ایئر ڈیفنس فورسز کے کمانڈر نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی میزائل اور ڈرون طاقتوں میں سے ایک ہے اور ایران کے میزائل ہتھیاروں کی ڈیٹرنس پاور دشمن کیلئے کانٹے کی مانند ہے، مزید کہا کہ عوام کا امن، قومی مفادات کا تحفظ اور ملک کی بڑھتی ہوئی ڈیٹرنس پاور مسلح افواج کی ریڈ لائن ہے۔
بریگیڈئر صباحی فرد نے مزید کہا کہ دفاعی نظام میں ایران کی بڑھتی ہوئی طاقت، ڈیٹرنس اور علاقائی سالمیت کے دفاع کی حکمت عملی پر مبنی ہے جو ایک لمحے کیلئے بھی نہیں رک سکتی۔