مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انقلاب اسلامی کے چوالیسیوں عشرہ فجر کے دوسرے دن جمعرات 2 فروری کو ایران کی عدلیہ کے سربراہ اور چیف جسٹس حجۃ الاسلام والمسلمین محسنی اژہ ای نے عدلیہ کے اعلیٰ حکام کے ہمراہ امام خمینیؒ کے مزار پر حاضری دی اور امام راحل (رح) کے نظریات اور اسلامی انقلاب کے ساتھ اپنے عہد کی تجدید کی۔
ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے اس موقع پر کہا کہ امام بزرگوار (رح) کچھ چیزوں پر تاکید فرماتے تھے، سب سے پہلی چیز اسلامی احکام کی اطاعت تھی، انہوں نے عملی طور پر یہ ثابت کیا کہ لوگوں کی دنیا اور آخرت اور ہر ایک کے لیے خوشحالی، سلامتی، امن، دوستی اور آزادی فراہم کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امام ﴿رہ﴾ اسلام کے نورانی احکامات کے ذریعے امن، آزادی، خودمختاری، عزت و کرامت، سکون و آسائش، اور دین و دنیا کی سعادت کے لیے کوشاں تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امام (رح) سب کو اسی راستے پر چلنے کی تاکید فرماتے تھے۔ اس مقصد کے حصول کے لئے ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو وحدتِ کلمہ اور معاشرے میں اتحاد ضروری ہے۔ آپ اتحاد و وحدت پر بہت سی چیزوں سے زیادہ تاکید کیا کرتے تھے۔ عوام کے لیے خلوص نیت اور اور اللہ کی رضا کے لیے کام کرنا، آپ کی دوسری تاکید تھی۔ انہوں نے اپنے لئے اس دنیا سے سوائے عوام کی خدمت کے کچھ پسند نہیں کیا۔
ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے کہا کہ امام (رح) عوام بالخصوص پسماندہ اور دنیا کی نعمتوں سے محروم طبقے کے حوالے سے بہت زیادہ تاکید کرتے تھے۔ امام (رح) وحدتِ کلمہ اور عوام پر توجہ دینے کی تاکید کرتے تھے۔ آج شیاطین بھی انہی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ یہ تمام تر پروپیگنڈہ اور تشہیراتی مہمیں اس لئے ہیں کہ اس بات کو ظاہر کرسکیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا نظام موثر نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم معاشی طور پر وابستہ ہوں تو لامحالہ ہمیں سیاسی طور پر پسپائی اختیار کرنا پڑسکتی ہے۔ اگر دشمن یہ محسوس کر لے کہ ہم سماجی انصاف کو صحیح طریقے سے قائم نہیں کر سکتے اور یہ کہ ہم عوام کے بجائے اپنے ذاتی مفادات کے پیچھے لگے ہوئے ہیں تو دشمن انہی چیزوں کا بہترین استعمال کرے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر آج ہم اقتصادی اور معاشی مسائل حل نہیں کر پائیں تو گویا ہم دشمن کو غلط فائدہ اٹھانے کا موقع فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ مہینوں میں جب دشمن نے عوام اور نظام کے لیے مسائل پیدا کیے تو انہوں نے انہی زخموں سے فائدہ اٹھایا۔
حجۃ الاسلام والمسلمین محسنی اژہ ای نے کہا کہ عوام کی دنیاوی فلاح و بہبود کے لیے نظام کی کارآمدی کو عمل سے ثابت کرنا ہوگا ، صرف باتیں کرنا کافی نہیں۔