عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی ﴿آئی اے ای اے﴾ کے ڈائریکٹر جنرل نے اعلان کیا کہ وہ جوہری عدم پھیلاؤ ﴿این پی ٹی﴾ کے حوالے سے صورتحال کا جائزہ لینے اور سیاسی مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے فروری میں ایران کا دورہ کرنے والے ہیں۔

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے منگل کو کہا کہ وہ فروری میں جوہری عدم پھیلاؤ ﴿این پی ٹی﴾ کے حوالے سے صورتحال کا جائزہ لینے اور سیاسی مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے ایران کا دورہ کرنے والے ہیں۔

انہوں نے یورپی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کو بتایا کہ میرے خیال میں شاید میں اس مسئلے اور دیگر موضوعات پر جو میں نے آپ کے سامنے بیان کئے ہیں، بات چیت کرنے کے لئے تہران جاؤں گا، شاید ایران کے ساتھ سیاسی مذاکرات کے لیے جو انتہائی ضروری ہیں... اور پھر مجھے امید ہے کہ کچھ پیش رفت ہو گی۔

گروسی کے مطابق جوہری مواد کے جمع ہونے کے باوجود ایران نے جوہری پھیلاؤ نہیں کیا، چنانچہ انہوں نے کہا کہ ایران کے پاس جوہری بم بنانے کے لیے کافی افزودہ یورینیم موجود ہے، تاہم اس کا یہ مطلب نہیں کہ یہ ہتھیار پہلے سے موجود ہیں۔ اسی وجہ سے ایران کے ساتھ بات چیت ضروری ہے۔

بین الاقوامی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے در عین حال جے سی پی او اے کو "کھوکھلا خول" قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ کسی نے اس کی موت کا اعلان نہیں کیا ہے لیکن کام انجام نہیں دیا جا رہا ہے اور جے سی پی او اے میں بیان کردہ تمام محدودیتوں کی متعدد بار خلاف ورزی کی گئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اس طرح کے تبصرے ایسے وقت میں سامنے آرہے ہیں کہ جب تہران نے ہمیشہ یہ ثابت کیا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے حصول کے درپے نہیں ہے۔