مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل محمد باقری نے مسلح افواج کے قرآنی کام کی نمائش کا دورہ کیا جو آج صبح فوج کے سیاسی نظریاتی ادارے میں شروع ہوئی ہے۔
جنرل باقری نے نمایشگاہ کی سائڈ لائن پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایران کی ڈرون طاقت اور خطے میں اس کے اثر و رسوخ کے بارے میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران دنیا کی پانچ ڈرون طاقتوں میں شمار ہوتا ہے اور یہ دفاع مقدس کے ابتدائی دور سے آج تک کے 37 سال کے تجربے کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میدان میں مسلح افواج نے ملک کے اندر موجود صلاحیتوں پر بھروسہ کیا اور میدان عمل میں حاصل ہونے والے تجربات سے فائدہ اٹھایا جبکہ یونیورسٹیوں، تحقیقی اداروں اور نالج بیسڈ کمپنیوں کے ساتھ تعاون اور تعامل بھی بروئے کار لائیں۔ اس طرح ہماری مسلح افواج ملک کی ڈرون طاقت کو بہتر بنانے اور ترقی دینے میں کامیاب ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی مسلح افواج نے 15 سے زائد آپریشنل شعبوں میں اپنی ڈرون صلاحیت منوائی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ڈرون سسٹم ایکیورسی، پائیداری، آپریشنل تسلسل اور مشن پر عمل درآمد کے لحاظ سے دنیا کے ٹاپ لیول پر ہیں اور مختلف قسم کے مشن انجام دیتے ہیں۔ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف نے کہا کہ یوکرین کی جنگ میں ایرانی ڈرونز کے استعمال کے حوالے سے آج کی موجودہ منفی فضا استکباری دنیا کی جانب سے پھیلائی جا رہی ہے جو دشمن کی نفسیاتی جنگ کا حصہ ہے۔ اس بات سے قطع نظر کہ ان میں بہت سی باتیں غلط بھی ہوسکتی ہیں، تاہم یہ درحقیقت ڈرون کے میدان میں اسلامی جمہوریہ ایران کی تاثیر، اہمیت اور ٹاپ لیول کو ظاہر کرتا ہے۔
میجر جنرل باقری نے مزید کہا کہ امریکی سینٹ کام کے سابق کمانڈر نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد پہلی بار امریکہ کی فضائی بالادستی میں خلل پڑا ہے اور ہم اب ایسے میدان میں جہاں ایرانی ڈرون ٹیکنالوجی موجود ہو، فضائی بالادستی نہیں رکھ کر سکتے۔ درحقیقت اس مسئلے کا اظہار کرنا امریکیوں کے لیے ایک بہت بڑا اور ذلت آمیز اعتراف ہے اور یہ ایک حقیقت ہے کہ وہ اس فضائی برتری کو کھو چکے ہیں اور یہ مسئلہ ہر اس پورے خطے میں قابل عمل ہے جہاں ہم موجود رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف نے کہا کہ ملک کی مسلح افواج اپنے ڈرونز کی بہتری اور ترقی کا سلسلہ جاری رکھیں گی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے مسائل اور پالیسیوں کے مطابق ہم دوسرے ملکوں کے ساتھ ڈرون پر تعاون بھی کریں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ آج ہمارے پاس خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت اور ارادہ دونوں موجود ہیں اور کوئی بھی ملک جو ایرانی قوم اور ہمارے ملک کی ارضی سالمیت کے خلاف مذموم عزائم کا ذریعہ بننا چاہتا ہے چاہے وہ اپنی لاعلمی کا موقف اختیار کرے، ہم منبع ﴿ذریعہ بننے والے﴾ اور جارح ملک کو منہ توڑ جواب دیں گے۔
جنرل باقری نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ خطہ امن، صلح اور بھائی چارے کے ساتھ دنیا میں ترقی اور پیش رفت کی مثال بن سکتا ہے۔