مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اردن کے دارالحکومت امان میں بغداد کانفرنس-2 کے موقع پر یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل کے ساتھ اپنی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ جوزپ بوریل کے ساتھ ملاقات میں ہم نے معاہدے کے لیے حتمی اقدامات کرنے پر اتفاق کیا۔ ایران کی جانب سے مذاکرات کا دروازہ محدود مدت کیلئے کھلا ہے، لیکن ہمیشہ کیلئے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے نہ یوکرائن میں سیاسی حل پر زور دیا نہ ہی گوانتانامو اور ابوغریب کے واقعات سمیت یمن اور افغانستان میں خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم کے مرتکب امریکہ کو دوسروں کو نصحیت کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے بھی جمعے کے روز ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ 2015ء کے جوہری معاہدے کا کوئی متبادل نہیں ہے کہ جسے طے پانے کے تین سال بعد امریکہ نے یکطرفہ طور پر ترک کر دیا تھا۔