مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے صہیونی خفیہ ایجنسی موساد سے وابستہ افراد کے معاملے کی قانونی اور عدالتی تحقیقات میں عدلیہ کے فیصلہ کن اقدام اور ان میں سے چار افراد کو پھانسی دینے کو سراہا۔ بیان میں کہا گیا کہ عدلیہ کا یہ اقدام مؤثر تحفظ پیدا کرنے کے لیے ایک امید افزا اقدم ہے جس سے عوامی اطمینان کو مزید تقویت ملے کہ جرائم کے مرتکب افراد سے منصفانہ اور سنجیدہ طریقے سے نمٹا جاتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ غاصب اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے ایجنٹوں کی گرفتاری سپاہ پاسداران کی سیکورٹی سروسز اور ملک کے حساس ادارے کی مشترکہ کاوشوں کے نتیجے میں انجام پائی اور اوباشوں اور غنڈوں کے اس نیٹ ورک کو قانونی اور عدالتی کاروائی کے لئے متعلقہ اداروں میں پیش کیا گیا، جہاں انصاف کے تمام تقاضوں کو پورا کر کے انہیں ان کے جرائم کے مطابق سزا سنائی گئی۔
سپاہ پاسداران نے عدلیہ کے فیصلہ کن کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی توقع بھی یہی ہے کہ ملکی سلامتی کو نقصان پہنچانے اور تخریبی کاروائیوں میں ملوث عناصر اور عوام کی جان و مال کو خطرے میں ڈالنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہ برتی جائے اور ملک کا نظام انصاف انہیں فیصلہ کن طریقے سے ان کے انجام تک پہنچائے۔
سپاہ پاسداران کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ملک کے حساس ادارے، سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دشمن کے فریب میں آئے ہوئے لوگوں کے ساتھ رواداری اور تحمل کا رویہ اپنائے ہوئے ہے جبکہ در عین حال غنڈہ گردی کے گینگز، اوباشوں، بلوائیوں، غیر ملکی ایجنٹوں اور مسلح دہشت گردوں کے خلاف سختی سے پیش آ رہے ہیں اور فیصلہ کن انداز میں ان کے خلاف مصروف عمل ہیں۔
بیان میں اس عزم کا بھی اعادہ کیا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی سیکورٹی فورسز اور عوام ہائبرڈ جنگ کے موجودہ فتنہ کو بھی عبور کرلیں گے اور ملک میں بدستور اتحاد و یکجہتی کی فضا کو برقرار رکھ کر اپنے اعلیٰ مقاصد کے حصول کے لئے کوشش کرتے رہیں گے۔
سپاہ پاسداران ایک مرتبہ پھر عدلیہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی خفیہ ایجنسی سے وابستہ غنڈوں کے نیٹ ورک کی گرفتاری سے عدلیہ کے انصاف کی برقراری اور شہریوں کے تحفظ کے سلسلے میں حساسیت اور سنجیدگی کا پتہ چلتا ہے۔