مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل محمد باقری نے تہران میں روس کے نائب وزیر دفاع برائے بین الاقوامی امور جنرل الیگزینڈر فومین کے ساتھ ملاقات کی اور دو طرفہ امور پر گفتگو کی۔
ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے دونوں ملکوں کے اہداف اور قومی مفادات کے دائرے میں دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ خطے میں امن، استحکام اور سلامتی کے قیام پر زور دیا۔
جنرل باقری نے اس بات کا اعادہ کیا کہ امریکی آج اعتراف کرتے ہیں کہ وہ یکطرفہ طرز عمل اور یک قطبی دنیا بنانے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مشترکہ خطرات کا مقابلہ کرنے اور مشترکہ مفادات کے میدان میں تعاون کے لیے مزید مشاورت کی ضرورت ہے جسے تعاون کے فروغ کے تسلسل میں مدنظر رکھا جانا چاہیے۔
جنرل باقری نے مزید کہا کہ شام میں دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لیے دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے ساتھ کامیاب تعاون کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شام کو اب بھی ان حمایتوں کے تسلسل کی ضرورت ہے۔
روس کے وزیر دفاع کی جانب سے جنرل فومین نے ایرانی مسلح افواج کے سربراہ کو ماسکو میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے رکن ممالک کے دفاعی اداروں کے سربراہان کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی۔
روس کے نائب وزیر دفاع جنرل فومین ایک اعلیٰ فوجی وفد کی سربراہی جو ایران کے دار الحکومت تہران میں فوجی تعاون کے مشترکہ کمیشن کے چوتھے اجلاس میں شرکت کے لیے ہفتے کے روز تہران پہنچا ہے۔