عراق کی قومی حکمت تحریک کے سربراہ نے بغداد میں امریکی سفیر سے ملاقات کی اور تازہ ترین سیاسی اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق کی قومی حکمت تحریک کے میڈیا آفس نے کہا ہے کہ عراقی قومی حکمت تحریک کے سربراہ سیدعمار الحکیم نے بغداد میں امریکی سفیر ایلینا رومانوسکی سے ملاقات کے دوران تازہ ترین سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جس میں عراق اور خطے میں ہونے والی پیش رفت اور بغداد اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات اور اس کی توسیع کے طریقوں کا جائزہ لیا گیا۔

اس ملاقات میں جو بغداد میں قومی حکمت تحریک کے سربراہ کے دفتر میں ہوئی، عمار الحکیم نے خطے میں سلامتی اور استحکام کے اہم ستونوں میں سے ایک کے عنوان سے عراق میں استحکام کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے علاقائی اور غیر علاقائی حمایت، پارلیمانی حمایت، استحکام امن اور عراق کی آمدنی میں اضافے کو محمد شیاع السوڈانی کی سربراہی میں نئی ​​عراقی حکومت کی کامیابی کے عوامل قرار دیا۔

ملاقات میں الحکیم نے ایک بار پھر عراق کے اس عزم پر زور دیا کہ وہ خود مختاری کے اصول اور قومی مفادات کے ادراک کی بنیاد پر تمام فریقوں کے ساتھ متوازن تعلقات قائم کرنے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف عراق کی حمایت اور صحرا بندی اور اقتصادی اصلاحات کا مقابلہ کرنے میں مزید تعاون پر بھی زور دیا۔

عراق کی قومی حکمت تحریک کے سربراہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان کا ملک کبھی بھی اپنے پڑوسیوں کی سلامتی اور استحکام کے لیے کسی بھی خطرے کا دروازہ یا مرکز نہیں بننا چاہتا۔