ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ بعض وزرائے خارجہ کے ذریعے پیغام بھیج رہا ہے کہ انہیں مذاکرت کے لئے جلدی ہے تاہم اس معاملے میں منافقت سے کام لے رہا ہے۔

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کابینہ کے جلسے کی سائڈ لائن پر صحافیوں سے بات کی اور جوہری معاہدے کی بحالی کے حوالے سے تازہ ترین صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم امریکی فریق کے ساتھ مسلسل پیغامات کا تبادلہ کر رہے ہیں۔ ہمارے آخری پیغام کا تبادلہ 72 گھنٹے سے بھی کم وقت پہلے ہوا ہے۔ امریکہ منافقت سے کام لے رہا ہے۔

امیرعبداللہیان نے کہا کہ امریکہ نے بعض وزرائے خارجہ کے ذریعے پیغامات بھیجے ہیں اور کہا ہے کہ ان کے ملک کو جوہری مذاکرات کے لئے جلدی ہے تاہم ایران کے امور کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے رابرٹ میلے نے اپنے انٹرویو میں منافقانہ انداز میں کہا کہ مذاکرات امریکہ کی ترجیح نہیں ہے اور ان اشتعال انگیزیوں کی طرف اشارہ کیا ہے جو وہ ایران میں سڑکوں میں بدامنی اور فسادات کے حوالے سے چاہتے ہیں۔
عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے اجلاس میں ایران مخالف قرارداد منظور کرنے کے لیے یورپی ملکوں کی کوششوں کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، امیر عبداللہیان نے کہا کہ ہم نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل سمیت بعض یورپی حکام کے ذریعے یورپی فریقوں کو ضروری پیغامات بھیجے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر یورپی اس غیر تعمیری طرز عمل کو نہیں روکتے تو انہیں ہمارے جوابی لیکن موثر ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔