چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ بیجنگ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مینڈیٹ سے ہٹ کر تہران پر یورپی یونین کی غیر قانونی یکطرفہ پابندیوں کا مخالف ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے اپنی معمول کی پریس بریفنگ کے دوران ایران کے خلاف یورپی یونین کی حالیہ پابندیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بیجنگ تہران کے خلاف کسی بھی یکطرفہ اور غیر قانونی پابندیوں کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مینڈیٹ اور بین الاقوامی قانون کو بنیاد بنائے بغیر عائد کردہ غیر قانونی یکطرفہ پابندیوں کی مخالفت کرتا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یوکرین کی جنگ کے تمام فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ہم ان تمام سفارتی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں جن کا مقصد یوکرین کے بحران کا پرامن حل حاصل کرنا ہے، نیز تعاون بڑھانے اور کشیدگی کو کم کرنے کے لئے ہونے والی کوششوں کی بھی حمایت کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز یورپی یونین نے تین ایرانی سینئر فوجی کمانڈروں اور ایک ایرانی ڈرون بنانے والی کمپنی پر یوکرین کی جنگ میں مبینہ طور پر ڈرون بھیجنے کے بے بنیاد الزام کے تحت پابندی عائد کردی تھی۔در ایں اثنا اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے امیر سعید ایروانی نے کہا کہ ایران کسی بھی غیر ذمہ دارانہ اور بے بنیاد الزام کو سختی سے مسترد کرتا ہے کہ اس نے روس کو یوکرین کے تنازعے میں استعمال ہونے والے ڈرونز فراہم کیے ہیں۔

اس سے قبل ہفتے کے روز ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یورپی یونین کی خارجہ امور کی کونسل اور برطانیہ کی حکومت کی جانب سے تہران پر جھوٹے اور بے بنیاد بہانوں کے تحت نئی پابندیاں عائد کرنے کی شدید مذمت کی تھی ناصر کنعانی نے جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے مشترکہ بیان میں یوکرین کی جنگ میں ایرانی ڈرون کے مبینہ استعمال کے دعوؤں کو بھی مسترد کردیا۔ کنعانی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ اقوام متحدہ کے تمام اراکین کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کا مکمل احترام کرنا چاہیے جن میں ممالک کی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت بھی شامل ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تہران یوکرین میں سیاسی عمل کے ذریعے امن کے قیام اور جنگ کے فوری خاتمے کی حمایت کرتا ہے۔

لیبلز