مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے آج (جمعرات) صبح قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں "CICA" کانفرنس کے رکن ممالک کے چھٹے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ CICA کے رکن ممالک اپنے گہرے تہذیبی پس منظر پر انحصار کرتے ہوئے سفارت کاری، انصاف اور روحانیت پر مبنی ہمہ جہت تعامل کی بنیاد پر امن و سلامتی کے فروغ کے لیے موجودہ طریقوں کو استعمال کر سکتے ہیں۔
ایرانی صدر نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے اپنی پابندیوں کی پالیسی کی ناکامی کے بعد مشرق وسطیٰ اور دنیا کے دیگر خطوں میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششیں کی ہیں۔
صدر رئیسی نے کہا کہ ایرانی قوم نے امریکی فوجی آپشن کو بے اعتبار کیا ہے اور اب پابندیوں کی پالیسی میں امریکہ کی ناکامی کے بعد واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں نے عدم استحکام کی ناکام پالیسی کا سہارا لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس چیز نے ایرانی قوم کو کامیاب بنایا اور تسلط پسند طاقتوں کو خوفزدہ کیا ہے وہ ایرانی قوم کا اپنی موجودہ طاقت کی بنیاد پر ترقی کو محور بنانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ طاقت کی نئی تقسیم میں تسلط پسندانہ نقطہ نظر کو مسترد کیا جاتا ہے اوراور آزاد ممالک کی آواز اور کردار کو زیادہ سنا اور دیکھا جاتا ہے۔
ایرانی صدر اس بات پر زور دیا کہ ایران ہمسایہ پالیسی، کثیرالجہتی اور پائیدار انضمام پر توجہ دیتا ہے اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران تعاون اور باہمی احترام پر مبنی دنیا میں منصفانہ نظم قائم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے خطے کے ممالک کو اکٹھا کرنے میں CICA کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ CICA کو ایک علاقائی تنظیم میں تبدیل کرنے سے تعاون کے اس قابل قدر ڈھانچے کی ترقی کا عمل علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ایک موثر مقام حاصل کرتا رہے گا۔
اجراء کی تاریخ: 13 اکتوبر 2022 - 12:11
صدر رئیسی نے کہا کہ پابندیوں کی ناکامی کے بعد امریکہ اور اس کے اتحادی ایران کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔