مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایران کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد حسین باقری نے جمعرات کے روز ہفتہ دفاع مقدس کی فوجی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کسی بھی جنگ کی مخالفت کرتا ہے اور اس کے مقابلے میں خاموش نہیں رہے گا۔
بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رہ) کے مزار کے احاطے میں ہونے والی مسلح افواج کی اس پریڈ کے دوران جنرل باقری نے کہا کہ دفاع مقدس ملک کی تاریخ میں ایرانی قوم کی عالمی طاقت کے توازن اور جیومٹری کو تبدیل کرنے میں تاریخ سازی اور موثر کردار ادا کرنے کے لئے ایک نئی زندگی کا آغاز شمار ہوتا ہے، جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے یہ تاثیر ماضی کی نسبت زیادہ نظر نمایاں ہو رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دفاع مقدس ایرانی قوم کی خوبیوں اور فضیلتوں کے ظہور کا منظر نامہ ہے کہ جس میں دشمنوں کے حملے اور عالمی استکبار کی حمایت کے باوجود الحمد للہ یہ عزیز قوم سربلند ہوئی۔
مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف نے کہا کہ دفاع مقدس نے سب پر یہ ثابت کر دیا کہ باوقار زندگی گزارنے اور سلامتی، آسائش و خوشحالی اور ترقی سے لطف اندوز ہونے کے لیے مضبوط اور طاقتور ہونا ضروری ہے اور ڈٹ کر مقاومت دکھانا پڑتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری مسلح افواج نے امام خمینی ﴿رہ﴾ کی زیر قیادت اچھی طرح یہ عظیم سبق سیکھا کہ ہمارے لئے بلند مقاصد کا حصول صرف قوم پر بھروسے، ڈٹ کر پائیداری اور مقاومت دکھانے سے ممکن ہو گا۔
میجر جنرل باقری نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ایرانی قوم نے ہمیشہ ایک پرامن قوم ہونے کا ثبوت دیا ہے، کہا کہ ہماری فوجی طاقت صرف دفاع کے لیے ہے اور آج خدا کا شکر ہے کہ ہوا، زمین، سمندر، خلا اور مسلح افواج کی ماموریتوں کا ہر مقام اسلامی جمہوریہ ایران کی طاقت کے کھولاﺅ کو دکھا رہا ہے۔
انہوں نے آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان حالیہ تنازعات کے بارے میں بھی بات کی اور اس بات پر زور دیا کہ ہم خطے کی سرحدوں میں تبدیلی کو برداشت نہیں کریں گے، انہوں نے کہا کہ ہم آذربائیجان اور آرمینیا کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اپنے مسائل پرامن ذرائع اور بات چیت کے ذریعے حل کریں۔
ایرانی چیف آف جنرل اسٹاف نے خلیج فارس کے جنوبی ملکوں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ صیہونیوں کی فتنہ انگیزیوں سے ہوشیار رہیں۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ صیہونیوں کی موجودگی خطے کی سلامتی کو درہم برہم کرتی ہے، مزید کہا کہ ایرانی مسلح افواج انٹیلی جنس اور کڑی نگرانی کے تحت صیہونیوں کی تمام نقل حرکت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمیں خطرہ محسوس ہوا تو ہم صیہونی حکومت کے عناصر اور ان کے حامیوں کو منہ توڑ جواب دیں گے۔
جنرل باقری نے کہا کہ امریکہ اور صیہونی حکومت سے خطے کی سلامتی کو خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران مغربی ایشیا میں ایک دوستی اور تعاون سے بھرپور خطے کی تلاش میں ہے۔
جنرل باقری کے بقول اگر دشمنوں نے کوئی غلط اندازہ لگایا تو ایرانی مسلح افواج انہیں فیصلہ کن اور تباہ کن جواب دیں گی۔