ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ جب تک تمام چیزوں کے متعلق اتفاق نہیں ہوجاتا ہم یقین کے ساتھ اچھے اور پائیدار سمجھوتے تک پہنچنے کی بات نہیں کرسکتے۔

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے اپنے عمانی ہم منصب بدر البوسعیدی سے ٹیلیفونک گفتگو کی۔ دونوں رہنماوں نے اہم ترین دو طرفہ معاملات اور بعض باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ 

اسی طرح طرفین نے ویانا مذاکرات کے متعلق زیر بحث نکات پر بھی گفتگو کی۔

امیر عبد اللہیان نے اس گفتگو میں ایران کے خلاف پابندیوں کی منسوخی کے لئے مذاکرات کے دوران عمان کے تعمیری کردار اور مذاکرات میں شامل فریقوں کی نظر ایک دوسرے سے قریب کرنے کے لئے اس کی کوششوں کو سراہا۔   

انہوں نے رواں سال حج کے ایام میں سعودی پولیس کی جانب سے ایک ایرانی حاجی کی گرفتاری کا بھی ذکر کیا اور اس حاجی کی جلد از جلد آزادی پر زور دیا۔   

عمان کے وزیر خارجہ نے بھی یقین دہانی کروائی کہ دوطرفہ دوستانہ تعلقات کے دائرے میں اس ایرانی حاجی کی آزادی کے لئے ضروری اقدامات کریں گے۔ 

بدر البو سعیدی نے امید ظاہر کی کہ تمام فریقوں کے مشترکہ تعاون کے نتیجے میں ویانا مذاکرات کے تسلی بخش نتائج دیکھنے کو ملیں گے۔ 

امیر عبد اللہیان نے ایران کی نیک نیتی اور مصمم عزم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا امریکی کی رائے دریافت کرنے کے بعد اگر سمجھوتے سے ایران کے معاشی فوائد ہونے کا اطمینان حاصل ہوجائے اور ریڈ لائنز کا خیال رکھا گیا ہو تو ویانا میں نئے مرحلے میں داخل ہوجائیں گے۔  

ایرانی وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ جب تک تمام چیزوں کے متعلق اتفاق حاصل نہ ہو ہم یقین کے ساتھ اچھے اور پائیدار سمجھوتے تک پہنچنے کی بات نہیں کرسکتے۔