مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کے تائیوان کی پارلیمنٹ سے خطاب کے بعد بیجنگ میں امریکی سفیر کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔
چین کے نائب وزیر خارجہ زی فینگ نے خبردار کیا کہ نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کے نتائج سنگین ہوں گے اورچین خاموش نہیں بیٹھے گا۔انہوں نے نینسی پلوسی کے دورے کو شیطانی قراردیا۔
چین کی وزارت خارجہ نے نینسی پیلوسی کے دورہ تائیوان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ایک چین اصول کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پلوسی کا دورہ چین کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی ہے جس کا شدید اثر چین امریکا تعلقات کی سیاسی بنیاد پرپڑے گا۔
دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی سیاستدان نینسی پلوسی کے دورے تائیوان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریہ چین کے اندرونی مسائل میں مداخلت اور اس ملک کی علاقائی سالمیت کو پامال کرنے میں امریکی اشتعال انگیز رویے کا نتیجہ عدم استحکام کے فروغ کے سوا کچھ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ممالک کی سالمیت کا احترام کرنا اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں میں سے ایک ہے۔ اور اس چارٹر کا آرٹیکل 2 کے مطابق اراکین کو دوسری ریاستوں کی علاقائی سالمیت اور سیاسی آزادی کو نقصان پہنچانے والے کسی بھی رویے کے خلاف خبردار کرتا ہے۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ممالک کی علاقائی سالمیت کے احترام کو اپنی خارجہ پالیسی کے اصولوں میں سے ایک سمجھتا ہے اور اس فریم ورک میں چین کی 'ون چائنا پالیسی' کی حمایت بھی شامل ہے۔
تفصیلات کے مطابق، روس نے بھی چین کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ نینسی پلوسی کا دورہ اشتعال انگیزی ہے۔ چین کو اپنی خود مختاری کے تحفظ کے لئے کارروائی کا حق حاصل ہے۔ چین تائیوان کو اپنا حصہ سمجھتا ہے جبکہ تائیوان اپنے آپ کو خود مختار ریاست قرار دیتا ہے۔