مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اکسیوس نیوز ایجنسی نے باخبر ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ وائٹ ہاؤس غاصب صہیونی حکومت اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی منصوبہ بندیوں میں مصروف عمل ہے۔
تفصیلات کے مطابق، اکسیوس نے مزید کہا کہ وائٹ ہاؤس امریکی صدر جو بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے دورے سے قبل غاصب اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے ایک منصوبے پر کام کر رہا ہے۔
اکسیوس نیوز ایجنسی نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ وائٹ ہاؤس نے جوبائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے خطوں کے دورے سمیت اسرائیل اور سعودی عرب کے تعلقات سے متعلق ماہرین سے ملاقات کی ہے، لیکن اب تک ملاقات کی تفصیلات کی جانب کوئی اشارہ نہیں ہوا ہے۔
اکسیوس کے مطابق، وائٹ ہاؤس نے اجلاس میں کہا ہے کہ جوبائیڈن کے دورے سے قبل کوئی معاہدہ نہیں ہو سکے گا، لیکن ان امور پر کام جاری رہے گا اور جوبائیڈن اپنے دورے کے دوران سعودی اور اسرائیلی حکام سے اس پر بات کریں گے۔
اکسیوس نیوز ایجنسی کے مطابق، ایک سینئر اسرائیلی اہلکار نے کہا ہے کہ ہمیں جو بائیڈن کے دورے سے سعودی عرب اور اسرائیل کے مابین تعلقات برقرار ہونے کے حوالے سے زیادہ توقع نہیں ہے۔
غاصب اسرائیلی اہلکار نے یہ بھی کہا ہے کہ اسرائیلی ایئر لائنز کو براستہ ہندوستان اور چین پروازوں کے لئے سعودی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت کے حوالے سے عنقریب ایک معاہدہ ہونے والا ہے۔