مہر خبررساں ایجنسی نے سی این این کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ میں صدارتی امیدوار کی حثیت سے نامزدگی کے لیے ریبلکن پارٹی کے دو امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف متحد ہوگئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق رواں برس ہونے والے صدارتی انتخابات کے لئے ری پبلکن پارٹی کی جانب سے نامزدگی کے حصول کے لیے 2 امیدوار ٹیڈ کروز اور جان کیسک نے اپنے حریف ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مشترکہ حکمت عملی ترتیب دے دی ہے، جس کے تحت دونوں امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا راستہ روکنے کے لیے ایک دوسرے کے راستے میں نہیں آئیں گے۔ ٹیڈ کروز امریکہ کی 2 ریاستوں اوریگن اور نیو میکسیکو میں جان کیسک کو میدان فراہم کریں گے اور خود اپنی تمام توجہ انڈیانا پر توجہ مرکوز کریں گے تاکہ تینوں ریاستوں سے ڈونلڈ ٹرمپ کامیابی حاصل نہ کرسکیں۔
ٹیڈ کروز کی انتخابی مہم کے منیجر جیف رو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی امیدوار ہوئے تو یہ رپبلکن پارٹی کے لیے تباہ کن ہو گا۔ ٹرمپ نا صرف ہیلری کلنٹن اور سینڈرز کے ہاتھوں برے طریقے سے ہاریں گے بلکہ وہ رپبلکن پارٹی کو بھی پیچھے دھکیل دیں گے جب کہ جان کیسک کے مشیر جان ویور نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ری پبلکن پارٹی کے کنونشن میں صدارتی امیدوار کی نامزدگی عمل میں لائی جائے تاکہ وہی امیدوار ابھر کر سامنے آئے جو پارٹی کو متحد رکھنے اور نومبر کے انتخابات جیتنے کی اہلیت رکھتا ہو۔واضح رہے کہ ری پبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار نامزد ہونے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک ہزار 236 مبصرین کی حمایت درکار ہے اور ایسا اسی صورت ممکن ہے جب وہ انڈیانا، اوریگن اور نیو میکسیکو میں بھی کامیابی حاصل کریں ، اگر ایسا نہ ہوا تو پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار کا اعلان پارٹی کنونشن میں ہوگا۔