اجراء کی تاریخ: 4 اگست 2015 - 01:36

فرانسیسی عوام کے دباؤ کی وجہ سے سعودی بادشاہ فرانس میں عیاشی ترک کرنے اور فرانس چھوڑنے پر مجبورہوگئے فرانس کے ایک لاکھ شہریوں نے سعودی عرب کے بادشاہ کے قیام کو اپنے لئے مشکلات کا باعث قراردیتے ہوئے میڈیا میں اس کے خلاف دستخط کی مہم چلائی تھی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی عوام کے دباؤ کی وجہ سے سعودی بادشاہ فرانس میں عیاشی ترک کرنے پر مجبورہوگئے فرانس کے ایک لاکھ شہریوں نے سعودی عرب کے بادشاہ کے قیام کو اپنے لئے مشکلات کا باعث قراردیتے ہوئے میڈیا میں اس کے خلاف دستخط کی مہم چلائی تھی۔ پروگرام کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ  کو فرانس میں تین ہفتوں تک عیاشی کے لئے قیام کرنا تھا لیکن اس نے ایک ہفتہ کے بعد ہی اچانک فرانس میں اپنا قیام ختم کردیا ۔ عالمی سطح پر سعودی عرب میں حکمراں خاندان آل سعود کو عیاش اور بدمعاش قراردیا جاتا ہے جو ملک میں تیل کی دولت اور ثروت کو امریکہ اور اسرائیل یا پھر یورپی ممالک کےقدموں پر لٹاتے ہیں۔ بعض ذرائع ابلاغ آل سعود کو یہودی لابی  کا غلام قراردیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہودیوں کی غلامی کی وجہ سے سعودی عرب مسئلہ فلسطین کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ بنا ہوا ہے۔

فرانس کے علاقہ نیس کے ساحل پر سعودی عرب کے بادشاہ ملک سلمان  کی عیاشی کو فرانسیسی عوام برداشت نہ کرسکے اور فرانسیسی عوام نے سعودی عرب کے بادشاہ ملک سلمان کے خلاف دستخطی مہم شروع کردی اور سعودی عرب کے عیاش اور خونخوار بادشاہ کو فرانس چھوڑنے پر مجبور کردیا۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ ملک سے باہرعیاشی میں مصروف ہیں جبکہ اس کا بیٹا اور سعودی عرب کا وزیر دفاع و ولیعہد محمد بن سلمان یمن میں 4 ماہ سے نہتے مسلمانوں کے قتل عام میں مشغول اور مصروف ہے یمن کے مقتولین  میں بچے عورتیں اور مرد شامل ہیں۔

فرانس میں مقیم سعودی عرب کے سفیرکا کہنا ہے کہ سعودی بادشاہ ملک سلمان جلد ناراض ہوجاتے ہیں اور فرانس میں ان کے خلاف دستخطوں کی مہم کے بعد وہ سخت ناراض تھے اور اسی وجہ سے وہ فرانس چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ فرانس کا دورہ ناتمام چھوڑ کر مراکش چلے گئے ہیں۔

لیبلز