ترک فضائیہ نے پہلی بار شام کے اندر داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس میں بڑی تعداد میں وہابی داعش دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں ترکی اس سے قبل داعش دہشت گردوں کی حمایت کررہا تھا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترک فضائیہ نے پہلی بار شام کے اندر داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس میں بڑی تعداد میں وہابی داعش دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں ترکی اس سے قبل داعش دہشت گردوں کی حمایت کررہا تھا۔

اطلاعات کے مطابق شامی سرحد کے قریب ترک فورسز اور داعش دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک فوجی ہلاک ہوگیا جس کے بعد ترک فضائیہ کے 3 ایف 16 طیاروں نے شامی سرحد کے قریب پہلی بار کارروائی کرتے ہوئے داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی، وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق فضائیہ نے شامی سرحد کے قریب داعش کےتربیتی مرکزاور ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا جس میں بڑی تعداد میں داعش دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں ترکی کی فورسز نے  ملک کے 13 صوبوں میں کارروائی کرتے ہوئے 251 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا اور صرف استنبول کے 26 اضلاع میں 5 ہزارپولیس اہلکاروں نے کارروائی کی جس میں ہیلی کاپٹرزکی بھی مدد لی گئی۔مقامی ذرائع کے مطابق داعش کے خلاف کارروائی کے حوالے سے وزیراعظم داؤد اوغلو کی سربراہی میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں عسکری حکام نے بھی شرکت کی جس میں داعش کے خلاف فضائی آپریشن کا فیصلہ کیا گیا۔ادھر وزیراعظم داؤد اوغلو کا کہنا ہے کہ داعش اور مقامی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری رہے گا جب کہ آج سے شروع کیا گیا آپریشن صرف کارروائی نہیں بلکہ طویل جنگ ہے۔ عرب ذرائع کے مطابق ترکی ان ملکوں میں شامل تھا جنھوں نے شام میں بشار اسد کی حکومت  کو گرانے کے لئے داعش دہشت گردتنظیم کو تشکیل دیا اور یورپ سے جتنے دہشت گرد آتے تھے وہ ترکی کے ذریعہ شام میں داخل ہوتے تھے۔

لیبلز