تہران ٹائمز کی تازہ ترین رپورٹ امریکہ اور مغرب کے میڈیا حلقوں میں مختلف ردعمل کا باعث بنی ہے اور ان کا بنیادی سوال یہ ہے کہ اس رپورٹ کی معلومات اس ایرانی اخبار کے ہاتھ کیسے لگیں؟