مہر خبررساں ایجنسی نے کشمیر ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے نائب وزیراعلیٰ کنویندر گپتا نے کمسن بچی آصفہ بانو سے اجتماعی زیادتی کو معمولی واقعہ اور چھوٹی سی بات کہہ کر نظر انداز کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کشمیر کے نائب وزیراعلیٰ کنویندر گپتا نے کم سن مسلمان بچی کو مندر کے تہہ خانے میں مسلسل چار روز تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے واقعے کو معمولی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کے چھوٹے موٹے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔ جس کی سرکوبی کے لیے پولیس اور قانون موجود ہیں اور اپنا کام بھی کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ کشمیر کی رہائشی معصوم آصفہ کو رواں سال جنوری میں اغوا کر کے مندر کے تہہ خانے میں چار روز تک اجتماعی درندگی کا نشانہ بنایا گیا جس کے بعد بچی کا بہیمانہ قتل کر کے کھائی میں پھینک دیا گیا۔ پولیس کے مطابق اب تک 8 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں 2 خصوصی پولس افسران، ایک ہیڈ کانسٹیبل، ایک سب انسپکٹر، کٹھوعہ کا رہائشی ایک سابق ریوینیو افسر اور دو نابالغ لڑکے شامل ہیں
ہندوستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے نائب وزیراعلیٰ کنویندر گپتا نے کمسن بچی آصفہ بانو سے اجتماعی زیادتی کو معمولی واقعہ اور چھوٹی سی بات کہہ کر نظر انداز کردیا ہے۔
News ID 1880408
آپ کا تبصرہ